اسلام آباد کے کمشنر نے جمعے کو جاری بیان میں بتایا ہے کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگنے کے واقعات کے حوالے سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں واقع مارگلہ کی پہاڑیوں پر گذشتہ کئی روز سے آگ لگنے کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ آج (جمعہ) بھی اسلام آباد کے مضافات میں واقع کلنجر گاؤں اور اس کے اطراف میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگی جسے تاحال بجھایا نہیں جا سکا۔
کمشنر اسلام آباد علی رندھاوا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا ہے کہ تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان واقعات کے تناظر میں 15 ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ذمہ دار افراد کا احتساب یقینی بنایا جائے گا اور انتظامیہ ان پہاڑیوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کیپیٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی کے ممبر انوائرنمنٹ شہزاد خلیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ آج لگنے والی آگ پر تقریبا 80 فیصد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال صرف مئی کے مہینے میں ’مارگلہ کی پہاڑیوں پر مختلف جگہوں پر آگ لگنے کے تقریبا 10 واقعات ہوئے جس سے تقریبا 100 ایکڑ پر محیط علاقہ کو نقصان پہنچا۔‘
ممبر انوائرنمنٹ نے کہا کہ اس سال غیر معمولی طور پر مارگلہ کی پہاڑیوں پر کافی زیادہ آگ لگنے کے واقعات ہوئے ہیں۔ ’آج آگ لگنے کے واقعے میں تقریبا 15 سے 20 ایکڑ پر محیط علاقے کو نقصان پہنچا ہے جبکہ 17 مئی کو آندھی کی وجہ سے کافی بڑی آگ لگی۔‘
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس تقی جواد نے انڈپینڈنٹ اردو کو جاری بیان میں کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایت کے مطابق پولیس مارگلہ کی پہاڑیوں، جنگلات اور گرین بیلٹس میں آتشزدگی کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے۔
’انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے ان کیسز کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔‘
پولیس کی جانب سے انڈپینڈنٹ اردو کی موصول تفصیلات کے مطابق 13 افراد کو اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔