پاکستان کرکٹ ٹیم آج شام ٹی 20 ورلڈکپ 2024 میں اپنا پہلا میچ میزبان ملک امریکہ کے خلاف کھیلے گی۔
میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے آٹھ بجے شروع ہو گا جبکہ ڈیلس کے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 10 بجے میچ کا آغاز ہوگا۔
ڈیلس میں جو ریاست ٹیکساس کا صحرائی علاقہ ہے موسم بے حد گرم اور تمام دن سورج نمودار رہے گا۔
اگرچہ دو روز قبل نیدرلینڈز اور نیپال کا میچ بارش سے متاثر رہا تھا لیکن آج مطلع صاف اور گرم موسم کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔
پاکستانی ٹیم چار دن قبل ڈیلس پہنچی تھی اور پہلے دو دن بارش کے باعث ٹریننگ نہیں کرسکی لیکن بدھ کو ٹیم نے جزوی طور پر بھرپور پریکٹس کی اور کسی حد تک اپنی ٹیم بھی منتخب کرلی ہے۔
ٹیم کے ذرائع کے مطابق کوچ گیری کرسٹن اور کپتان بابر اعظم نے وہی ٹیم کھلانے کا فیصلہ کیا ہے جو انگلینڈ کے خلاف آخری میچ اوول میں کھیلی تھی۔
پاکستان کے لیے بری خبر یہ ہے کہ عماد وسیم پسلیوں میں تکلیف کے باعث پہلے میچ میں دستیاب نہیں ہیں تاہم ٹیم فزیو نے امید ظاہر کی ہے کہ اتوار کے میچ سے قبل فٹ ہوجائیں گے۔
پاکستان کی ٹیم پہلی مرتبہ امریکہ کے خلاف کوئی انٹرنیشنل میچ کھیلے گی۔
امریکہ کی ٹیم اگرچہ کمزور اور ناتجربہ کار ہے لیکن کینیڈا کے افتتاحی میچ میں جارحانہ بیٹنگ کے باعث خبروں کی زینت بن گئی ہے۔
ایرون جونز کی دھواں دھار اننگز نے حریف ٹیموں کے کان کھڑے کر دیے ہیں۔ اگرچہ امریکہ کی ٹیم میں کوئی بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہے جو پاکستانی بولنگ یا بیٹنگ کو متاثر کرسکے لیکن پاکستانی نژاد بولر علی خان اور نیوزی لینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کوری اینڈرسن خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اینڈرسن کو دوسری تیز ترین ایک روزہ سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ دوسرے کھلاڑیوں میں کپتان موناک پٹیل اور فاسٹ بولر نتیش کمار بھی نمایاں رہیں گے۔
امریکہ کی ٹیم اگرچہ باصلاحیت ہے لیکن تجربہ اور منصوبہ بندی میں پاکستان کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا دعوی ہے کہ ورلڈکپ کے لیے مکمل تیاری کرچکے ہیں اور ٹیم کے ہر شعبے کے لیے بہترین کھلاڑی منتخب کیے گئے ہیں۔ شاید ان کا دعوی درست ثابت ہوتا لیکن آئرلینڈ اور پھر انگلینڈ میں بدترین کارکردگی نے ان کے بلند وبالا دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
بابر اعظم کو امید ہے کہ ورلڈکپ ایک نیا ایونٹ اور مختلف ماحول ہے اس لیے ٹیم جیت کی راہ پر گامزن ہوجائے گی۔
پاکستان نے اوپننگ کے شعبے میں کئی تجربے کرنے کے بعد ایک بار پھر اپنی پرانی جوڑی کو دوبارہ میدان میں اتارنے کا ارادہ کیا ہے۔
بابر اعظم اور محمد رضوان اوپننگ کریں گے۔ دونوں نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ رنز کیے ہیں۔ بابر اچھی فارم میں ہیں جبکہ رضوان سدا بہار اسکورر ہیں۔
پاکستان نے ون ڈاؤن پوزیشن پر عثمان خان کو اوول میں آزمایا تھا جو کامیاب رہا۔ ان کی اننگز اگرچہ بڑی نہیں تھی لیکن ان کی بیٹنگ میں اعتماد تھا۔
فخر زمان چوتھے اور شاداب خان پانچویں نمبر پر بیٹنگ کریں گے۔ اگر وکٹ جلدی نہ گرے تو افتخار پانچویں نمبر پر آ سکتے ہیں۔
اعظم خان مسلسل ناکام ہونے کے باوجود ٹیم کا حصہ ہوں گے اور چھٹے نمبر پر بیٹنگ کریں گے۔ شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر اور حارث رؤف فاسٹ بولر ہوں گے۔
پاکستان پچ کو دیکھتے ہوئے ابرار احمد یا نسیم شاہ کو کھلائے گا۔ پاکستان کے لیے یہ میچ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستان جیت سے اس ٹورنامنٹ کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کے لیے جیت کے ساتھ ٹیم کمبینیشن بھی اہم ہے کیوں کہ دو روز بعد اس ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا میچ انڈیا سے نیویارک میں ہوگا جس کے لیے پاکستان کو بہت سوچ سمجھ کر کھیلنا پڑے گا۔
نیویارک کی پچ پر بہت زیادہ تنقید ہورہی ہے اس لیے پاکستان کو اس میچ سے پہلے ایک بڑی جیت کا نمونہ پیش کرنا ہوگا۔ بلے بازوں اور بولرز کو امریکہ سے میچ جیتنے کے ساتھ انڈیا پر کارکردگی کا دباؤ بھی ڈالنا ہوگا۔
اگر پاکستان میچ میں جیت بمشکل حاصل کرتا ہے تو انڈیا کو اس کا نفسیاتی فائدہ ہوگا۔
پاکستانی ٹیم ایک غیر متوقع نتیجہ دینے والی ٹیم ہے اور بعض اوقات اپنے سے کمزور سے ہار جاتی ہے جبکہ مضبوط ٹیموں کو شکست دے دیتی ہے۔
جمعرات کی شام توقع ہے کہ پاکستانی شائقین کو ایک زبردست کرکٹ دیکھنے کو ملے گی لیکن اس کے لیے بابر اعظم کمپنی کو 100 فیصد کارکردگی دکھانا ہوگی۔
ڈیلس میں پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد آباد ہے اس لیے امید ہے کہ سٹیڈیم میں ہر طرف سبز پرچموں کی بہار ہوگی۔