مناسک حج کا آغاز، سعودی حکومت کے انتظامات پر پاکستانی وزیر کا شکریہ

سعودی عرب میں جمعہ 14 جون، سے مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے اور دنیا بھر سے لاکھوں عازمین مکہ پہنچ چکے ہیں۔

سعودی عرب میں جمعہ 14 جون سے مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے اور دنیا بھر سے لاکھوں عازمین مکہ مکرمہ پہنچ کر اپنا دینی فریضہ ادا کر رہے ہیں۔

حج اسلام کے پانچ بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے اور مالی اور جسمانی طور پر استطاعت رکھنے والے بالغ مسلمان پر فرض ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار اس مذہبی فریضے کو ادا کریں۔

اس سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کریں گے جن میں سے 70 ہزار 105 سرکاری جبکہ 80 ہزار سے زائد نجی عازمین شامل ہوں گے۔

حج انتظامات کی نگرانی کے لیے پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین سعودی عرب میں موجود ہیں جہاں انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ سے ملاقات کی۔

اس ملاقات کے بعد جاری بیان کے مطابق چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ’پاکستانی حجاج کی سہولت کے لیے سعودی وزیر حج کی خصوصی توجہ باعث مسرت ہے اور سعودی حکومت حج انتظامات میں ہر سال جدت اور نئی سہولیات متعارف کروا رہی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ منیٰ اور عرفات میں پاکستان حج مشن کی تمام ضروریات کا خیال رکھا جائے گا اور ’پاکستان حج مشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔‘

بیان کے مطابق سعودی وزیر نے کہا کہ ’مشاعر مقدسہ میں بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے نجی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔‘

حج کے پہلے دن عازمین منیٰ میں جمع ہوتے ہیں اور پھر نو ذی الحجہ کو وہ حج کے رکن اعظم ’وقوف عرفات‘ کے لیے میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں وہ ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وقوف عرفات کے بعد نماز مغرب پڑھے بغیر حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچیں گے جہاں وہ ایک ساتھ مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے۔

مزدلفہ سے شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں چنیں گے۔ رات کھلے آسمان تلے گزارنے کے بعد دس ذی الحجہ کو نماز فجر کی ادائیگی اور طلوع آفتاب کے فوراً بعد منیٰ روانہ ہوں گے۔

جہاں کچھ دیر آرام کرنے کے بعد عازمین جمرات جائیں گے اور بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ عازمین اس کے بعد قربانی کر کے بال منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔

اسی طرح 11 اور 12 ذوالحجہ کو بڑے، درمیانے اور چھوٹے شیطان کو بھی کنکریاں مارنا مناسک کا حصہ ہے۔

احرام کھولنے کے بعد حجاج کرام 10سے 12 ذی الحجہ کے درمیان کسی بھی وقت خانہ کعبہ آکر طواف کر سکتے ہیں۔

طواف زیارت میں خانہ کعبہ کے سات چکر اور سعی شامل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا