شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی فلمیں مہنگی نہیں بنتیں: انوراگ کشپ

فلم ساز انوراگ کشپ کہتے ہیں کہ اگر ان کی فلم کا کوئی اداکار غیر ضروری مطالبے کرے تو وہ اسے فلم سے نکالنے میں ذرا نہیں ہچکچاتے۔

شاہ رخ خان، دھرمندر اور عامر خان سات مئی، 2013 کو ممبئی میں ’یملا پگلا دیوانہ ٹو‘ کی میوزک لانچ میں شریک ہیں (اے ایف پی)

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حالیہ کچھ عرصے میں کئی وجوہات کی بِنا پر بالی وڈ فلم انڈسٹری میں پیسے کی شدید قلت ہے جب کہ اداکاروں کے ہوشربا معاوضوں اور اخراجات نے صورت حال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

تاہم انڈین ایکسپریس کے مطابق فلم ساز انوراگ کشپ کہتے ہیں کہ شاہ رخ خان، عامر خان اور سلمان خان کی فلمیں مہنگی نہیں ہوتیں کیونکہ تینوں سٹارز فلم کی فیس لینے کی بجائے اس کے منافعے میں حصے دار ہوتے ہیں یوں فلم کا بجٹ مینیج ہو جاتا ہے۔

میگزین’ بالی وڈ ببل‘ سے بات کرتے ہوئے انوراگ کشپ نے باقی اداکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ بھی ان سپر سٹارز کی پیروی کریں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ غیر ضروری اور ایسے مطالبات جن سے فلم کا بجٹ بڑھ جائے، کرنے والے کسی بھی اداکار کو پراجیکٹ سے نکالنے میں ذرا ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے، خواہ وہ کتنا بڑا ایکٹر ہی کیوں نہ ہو۔

’میرے سیٹ پر ایسی کوئی ڈیمانڈ آتی ہے تو میں اداکار کو ہی فلم سے نکال دیتا ہوں۔ میرے لیے میک اپ اور ہیئر صرف ایک ڈیپارٹمنٹ ہے جس کی سربراہی ایچ او ڈی کرتا ہے اور وہی اپنی ٹیم کا انتخاب کرتا ہے۔

’اگر کوئی ایسی غیر ضروری فرمائش کرتا ہے تو میں اداکار کو ہی بدل دیتا ہوں، مجھے اس کی ذرا بھی پروا نہیں۔‘

ان کے بقول: ’یہی وجہ ہے کہ میں نئے اداکاروں کے ساتھ کام کرتا ہوں، میں کسی کو نکالتے ہوئے یہ نہیں دیکھتا کہ وہ کتنا بڑا سٹار ہے۔‘

انہوں نے سٹار فیس کے طور پر پروڈکشن لاگت کا 50 سے 60 فیصد الگ رکھنے کے موجودہ رجحان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’جب آپ فلم بناتے ہیں تو زیادہ خرچہ فالتو چیزوں میں چلا جاتا ہے۔ اداکاروں کی فیس سے پریشانی نہیں کیوں کہ وہ تو مارکیٹ طے کرتی ہے۔‘

’میں ایسی فلمیں بنتا ہوں جن میں میں ایک حد میں رہ سکوں، کئی بار میں اپنی فیس چھوڑ دیتا ہو۔ میں نے اپنی زندگی میں 60 فیصد سے زیادہ فلموں میں کسی معاوضے کے بغیر کام کیا۔

’جب آپ فلم بناتے ہیں تو پروڈکشن کی بجائے فضول چیزوں پر زیادہ پیسہ خرچ ہو جاتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اداکاروں کو اپنی فیس کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی کیونکہ مارکیٹ میں ان کا نام ہوتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال گینگز آف واسع پور ہے۔

’میری فیس صفر تھی کیونکہ میں اداکاروں کو بڑے ستاروں سے تبدیل نہیں کرنا چاہتا تھا۔‘

حال ہی میں مختلف فلم پروڈیوسرز کی تنظیموں اور بالی وڈ کی بڑی ٹیلنٹ مینیجمنٹ ایجنسیوں کے سربراہان نے ملاقاتیں کی ہیں تاکہ فلم کاسٹ کی بڑھتی لاگت کے خطرے سے نمٹا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم