پاکستان حج مشن نے بدھ کو سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کے حج کے دوران مذہبی مقامات پر مدد کے بغیر ہونے سے متعلق خبروں کو مسترد کر دیا اور کہا کہ ایسی ویڈیوز میں کوئی صداقت نہیں۔
وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں اور سوشل میڈیا پر حجاج سے متعلق ایسی افواہیں پر کان دھرنے سے گریز کریں۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ پاکستانیوں کو حج 2024 میں مشاعر مقدسہ پر گرمی کے موسم میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان کی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
پاکستان حج مشن کے ڈائریکٹر جنرل عبدلاوہاب سومرو نے ایک بیان میں کہا کہ ان افواہیں میں صداقت نہیں کہ اس سال حج کے دوران مشاعر یعنی مذہبی رسومات کے مقامات پر پاکستانیوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا تھا۔
سومرو نے کہا کہ ان ویڈیوز کی صداقت اور یہ کب اور کس سال لی گئیں یہ بھی واضح نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان حج مشن اپنی مصدقہ معلومات کے لیے سعودی عرب کی حکومت پر انحصار کرتا ہے اور بعد میں ان معلومات کی تصدیق حج مشن خود کرتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ 18 جون 2024 کی شام چار بجے تک نو پاکستانیوں کی اموات کے بارے میں معلوم ہوا ہے، جن میں سے چار منیٰ میں، تین عرفات میں، دو مزدلفہ میں ہوئی ہیں۔
سومرو نے کہا کہ وہ مانتے ہیں کہ اس سال حج میں شدید گرمی اور سخت موسمی حالات تھے جن میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس تک جا پہنچا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے تدفین اور جنازے سے متعلق ایک نظام حرمین میں کر رکھا ہے جبکہ خاندان کی جانب سے درخواست کے بعد جسد پاکستان بھی بھیجوایا جا سکتا ہے۔
منگل کو سعودی وزیر صحت فہد بن عبدالرحمٰن الجلاجل نے کہا کہ حج 2024 میں صحت کے پلان کامیاب ثابت ہوئے اور کوئی وبائی یا دیگر امراض کا مسئلہ پیش نہیں آیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزیر نے ایک پریس ریلیز میں کہا: ’اللہ کا شکر ہے، اور خادم الحرمین شریفین کی غیر متزلزل حمایت، سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم کی قریبی نگرانی، کی وجہ سے میں بخوشی اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ اس سال حج کے صحت کے پلان کامیاب ہوئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت اس بار تین لاکھ 90 ہزار عازمین حج کی خدمت پر مامور تھی۔
ان اقدامات کا مقصد عازمین حج کو مناسک کے دوران زیادہ گرمی کے خطرات سے بچانا اور ممکنہ صحت کے چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔
انہوں نے خاص طور پر سینٹرل حج کمیٹی کی اس سفارش کو تسلیم کیا کہ عازمین زیادہ درجہ حرارت کے دوران رسومات ادا کرنے سے گریز کریں۔