کرم میں آئی ای ڈی حملہ، پانچ سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے

فوج کے ترجمان ادارے نے کہا کہ علاقے کو شدت پسندوں سے پاک کرنے کے لیے کارروائی جاری ہے اور اس واقعے کے ملزمان کو کڑی سزا ملے گی۔

22  جنوری 2017 میں کرم کے علاقے پارہ چنار میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار پہرہ دیتے ہوئے (اے ایف پی/ باسط گیلانی)

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جمعے کو خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار جان سے چلے گئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق 33 سالہ اوکاڑہ سے حوالدار عقیل احمد، 30 سالہ پونچھ سے لانس نائیک محمد تافیر، 24 سالہ اٹک سے انوش رفون سپاہی، 26 سالہ ہری پور سے سپاہی محمد اعظم اور اسلام آباد سے 29 سالہ ہارون ولیم جان کی بازی ہار گئے۔

فوج کے ترجمان ادارے نے کہا کہ ’علاقے کو شدت پسندوں سے پاک کرنے کے لیے کارروائی جاری ہے اور اس واقعے کے ملزمان کو کڑی سزا ملے گی۔‘

آئی ایس پی آر نے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کریں گے اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل 16 جون کو ضلع کرم کے علاقے مرکزی کرم میں سڑک کنارے بارودی مواد کا دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں نزد میں ایک کار تباہ ہو گئی تھی۔

نو جون کو خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دیسی ساخت کے بم سے کیے گئے حملے میں ایک کیپٹن سمیت سات فوجی جان سے گئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق حملے میں پنجاب کے ضلع قصورسے تعلق رکھنے والے 26 سالہ کیپٹن محمد فراز الیاس، سکردو کے 50 سالہ صوبیدار میجر محمد نذیر، گلگت بلتستان کے ضلع گھانچی سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ لانس نائک محمد انور، ضلع غذر کے 36 سالہ لانس نائک حسین علی، ضلع ملتان کے 33 سالہ سپاہی اسداللہ، ضلع گلگت کے 27 سالہ سپاہی منظور حسین اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ سپاہی راشد محمود جان سے گئے۔

اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق: ’وزیراعظم محمد شہباز شریف نے لکی مروت میں دہشت گردوں کے حملے میں فوج کے کیپٹن سمیت سات اہلکاروں کی شہادت پر رنج و الم کا اظہار کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان