لاڑکانہ میں موبائل ٹاور کی چوری، دو ملزم گرفتار

پولیس رپورٹ کے مطابق چوری ہونے والے ٹاور کے سکریپ کا ایک حصہ برآمد کر لیا گیا۔

30 دسمبر، 2020 کو امرتسر کے نواح میں ایک شخص ٹیلی کام ٹاور کے قریب موبائل فون پر بات کر رہا ہے (اے ایف پی)

سندھ پولیس نے ضلع لاڑکانہ میں ایک نجی کمپنی کے موبائل فون ٹاور کی چوری کے سلسلے میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

پولیس نے ہفتے کو ایک بیان میں بتایا کہ چوری شدہ ٹاور کے سکریپ کا کچھ حصہ برآمد کر لیا گیا۔

بیان کے مطابق ٹیلی نار پاکستان کے علاقائی سکیورٹی مینیجر نے ٹاور کی چوری کے بارے میں شکایت درج کروائی جس کے بعد لاڑکانہ میں نوڈیرو پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمے میں نامزد ملزم کو سکریپ ڈیلر کے ساتھ پکڑا گیا، جن سے کچھ چوری شدہ مواد بھی برآمد کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ٹاور تقریباً چھ ماہ سے غیر فعال تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا کہ ملزم اور نجی زمین کے مالک محمد رکھیال ابڑو نے اپنی گرفتاری کے بعد دعویٰ کیا کہ اس عرصے کے دوران موبائل کمپنی نے انہیں کرایہ یا چوکیدار کو تنخواہ نہیں دی۔

رکھیال نے کہا کہ ٹیلی نار کمپنی کے مبینہ ملازمین نے تقریباً ایک ہفتہ قبل ان سے رابطہ کیا اور کہا کہ کمپنی نے ٹاور کو بند کرنے اور ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ چوری شدہ ٹاور کے سکریپ کا ایک حصہ برآمد کر لیا گیا ہے اور سکریپ ڈیلر سعد اللہ بروہی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

نوڈیرو پولیس کے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) شاہد میمن نے عرب نیوز کو بتایا کہ برآمد کیے گئے سکریپ کا وزن تقریباً 20 من ہے جب کہ اتنے ہی وزن کا سکریپ تاحال غائب ہے۔ 

پولیس رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ سات جون کو پیش آیا اور چوری شدہ ٹاور کی قیمت تقریباً 20 لاکھ روپے تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان