انگلینڈ کے ٹیسٹ باؤلر اولی رابنسن نے 43 رنز دے کر کاؤنٹی چیمپیئن شپ کی تاریخ میں گذشتہ روز ایک اوور میں سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ توڑ دیا۔
بیٹر لوئس کمبر نے سسیکس کے بولر اولی رابنسن کے نو گیندوں کے طویل اوور میں چھ چوکے اور دو چھکے لگائے۔ ان میں سے تین باؤنڈریز نو بالز پر تھیں، جس نے لیسٹر شائر کو چوکوں کے علاوہ ہر نو بال کے لیے دو اضافی رنز دیے۔ اس کے علاوہ اوور میں تین اضافی گیندیں بھی انہیں ملیں، جس سے گیندوں کی مجموعی تعداد نو تک پہنچ گئی۔
برطانوی اخبار میل آن لائن کی ایک رپورٹ کے مطابق نمبر آٹھ پر بلے بازی کرتے ہوئے، کمبر نے چوتھے دن واقعی ایک حیران کن کھیل پیش کیا تاکہ چیمپیئن شپ کی ایک اننگز میں بین سٹوکس کے 17 چھکوں کا ریکارڈ توڑ دیں۔ اس دوران فرسٹ کلاس کی تاریخ میں کسی انگلش کھلاڑی کی طرف سے تیز ترین ڈبل سنچری انہوں نے مکمل کی۔
ان کے آؤٹ ہونے سے قبل انہوں نے لیسٹر شائر کو شکست کے دہانے سے ایک شاندار فتح تک پہنچا دیا۔ انہوں نے آسٹریلیا کے ناتھن میک اینڈریو کی ایک گیند کو وکٹوں پر مار دیا، لیکن اس سے قبل انہوں نے 127 گیندوں پر 243 رنز بنا لیے تھے۔ اوپنر رشی پٹیل کے 41 رنز ٹیم کے مجموعی سکور 445 میں دوسرا بہترین سکور تھا۔
سرے کے ایلکس ٹیوڈر نے 1998 میں ایک اوور میں 38 رنز دیے تھے جس میں سے لنکاشائر کے اینڈریو فلنٹوف نے 34 رنز بنائے تھے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں انگلینڈ کے سپنر شعیب بشیر نے سرے کے خلاف ووسٹرشائر کی جانب سے بولنگ کرتے ہوئے 38 رنز دیے تھے، جس میں سب سے زیادہ نقصان ان کے ساتھی بین الاقوامی کھلاڑی ڈین لارنس نے پہنچایا تھا۔
سسیکس کے کپتان جان سمپسن فوری طور پر سٹمپ کے پیچھے اپنی پوزیشن سے اس 27 سالہ نوجوان کی غیر معمولی کارکردگی کا اعتراف اور تعریف کرنے کے لیے بھی آئے۔ میزبان ٹیم نے دوپہردو بجکر 45 منٹ تک 18 رنز سے جیت پر مہر ثبت کر دی تھی۔
شائقین اس دوران کافی خوش قسمت تھے کہ جنہوں نے معجزانہ جوابی حملے کا مشاہدہ تالیاں بجا کر کیا اور 21 چھکوں اور 20 چوکوں کی اننگز کو سراہا۔
اس 27 سالہ کھلاڑی نے صرف 100 گیندوں پر ڈبل سنچری بنائی، جس سے یہ فرسٹ کلاس کرکٹ کی تاریخ کی دوسری تیز ترین سنچری بن گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ اس لحاظ سے بھی زیادہ قابل ذکر واقعہ تھا کیونکہ یہ 2024 میں کمبر کی آٹھویں چیمپیئن شپ میں شرکت تھی۔
تاہم لیسٹر شائر نے آخری دن کے تیسرے اوور میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنائے، جس کے بعد وہ آئے اور انہوں نے مزید 320 رنز بنائے۔
لنکن شائر میں پیدا ہونے والے اس کھلاڑی نے اننگز کے 59 ویں اوور میں رابنسن کی شارٹ بال حملوں کا مقابلہ کرتے ہوئے مسلسل آٹھ گیندوں پر چوکے لگائے، جن میں تین نو بال پر بھی شامل تھے۔
کمبر نے، جنہوں نے اس سے قبل کیریئر میں صرف ایک سنچری بنائی تھی اور 30 میچوں میں 24.65 کی اوسط سے رنز بنائے تھے، کہا: ’میں نے صرف مثبت ہونے کی کوشش کی اور دیکھا کہ کیا ہوگا۔ مجھے تھوڑی بہت خوش قسمتی ملی ہے لیکن آپ کو اس کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’سسیکس کے تمام کھلاڑیوں نے مجھے مبارک باد دی اور کہا کہ میں ہارنے والی ٹیم میں شامل ہونے کا مستحق نہیں تھا۔ یہ ان کی مہربانی تھی۔‘
سیزن کا زیادہ تر حصہ بلے بازی میں تیسرے نمبر پر گزارنے کے بعد، وہ میچ کے آرڈر میں چار درجے نیچے چلے گئے اور لیسٹر شائر کی جانب سے نائٹ واچ مین کے استعمال کے بعد اپنی زندگی کے بہترین دن کا لطف اٹھایا۔
انہوں نے کہا: ’میں ایک طرح کے عجیب زون میں داخل ہو گیا جب میں گیند کو جہاں چاہیں مارنے کی کوشش کرنے کے علاوہ زیادہ کچھ نہیں سوچ رہا تھا۔ یہ ایک حیرت انگیز احساس تھا۔ بہت زیادہ بھاگ دوڑ نہیں ہو رہی تھی، میں صرف گیند کو جہاں تک ممکن ہو، مارنے کی کوشش کر رہا تھا۔‘
سسیکس کے کوچ پال فاربریس نے کہا کہ انہوں نے 21 چھکے لگائے لیکن ایسا لگا، جیسے 41 چھکے لگائے اور میں ان کے ریکارڈ پر حیران نہیں ہوں۔ ’یہ ایک غیر معمولی اننگز تھی، لیکن لنچ کے بعد جب ہم نے آخری تین وکٹیں حاصل کیں تو ہمارا سیشن ٹاپ کلاس تھا۔‘