چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) کے ڈپٹی ڈائریکٹر بیان ژی گانگ نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چانگ 6 مشن نے چین کی خلائی تاریخ میں ایک اور ریکارڈ قائم کرتے ہوئے، چاند کے تاریک حصے سے پہلی بار خودکار طریقے سے نمونہ لینے اور واپسی کا کام سر انجام دیا ہے۔
بیان ژی گانگ نے کہا کہ چانگ 6 مشن چین کی خلائی تاریخ میں اب تک ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید ترین چاند پر کھوج کا مشن ہے اور چاند کے ریٹروگریڈ مدار کے ڈیزائن اور کنٹرول ٹیکنالوجی میں پیش رفت ہوئی ہے، چاند کے تاریک حصے سے نمونے لینے کی ٹیکنالوجی، اور تاریک حصے سے ٹیک آف اور ایسنٹ ٹیکنالوجی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چانگ 6 مشن چار سائنسی پے لوڈز کے سلسلے میں یورپی خلائی ایجنسی، فرانس، اٹلی اور پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، قیمتی سائنسی اعداد و شمار حاصل کرتا اور پیمائش اور کنٹرول کے شعبے میں تعاون کرتا ہے۔
’یہ جدت کا سفر ہے۔ چانگ 6 مشن چین کی خلائی تاریخ میں اب تک کا سب سے جدید ترین چاند پر کھوج کا مشن ہے۔ اس نے ’تین ٹیکنالوجیکل کامیابیاں‘ حاصل کیں اور ’دنیا کی پہلی‘ کامیابی حاصل کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چاند کے تاریک حصے والے مدار کی ڈیزائن اور کنٹرول ٹیکنالوجی، چاند کے تاریک حصے سے نمونے لینے کی ٹیکنالوجی اور تاریک حصے سے ٹیک آف اور ایسنٹ ٹیکنالوجی۔
اس مشن نے دنیا میں پہلی بار خودکار طریقے سے نمونہ لینے اور تاریک حصے سے واپسی کر کے چین کی خلائی تاریخ میں ایک بار پھر ریکارڈ قائم کیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، نئے مواد جیسا کہ بیسالٹ فائبر اور نئی ٹیکنالوجی، جیسے سمارٹ موبائل کیمرہ کا استعمال کرتے ہوئے قومی پرچم چاند کے تاریک حصے میں دیکھایا گیا۔
انہیں دوسرے شعبوں اور لوگوں کا روزگار بہتر بنانے کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔