انضمام کو روہت کا جواب: ’کبھی کبھی دماغ کھولنا بھی ضروری ہے‘

روہت شرما نے کہا کہ ’سمجھنا ضروری ہے کہ کون سی کنڈیشنز میں کھیل رہے ہیں۔ انگلینڈ یا آسٹریلیا میں میچ نہیں ہو رہے تھے۔‘

انڈین کپتان کی یہ تصویر ٹی 20 ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل دو مئی 2024 کو ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بنائی گئی تھی (اے ایف پی)

انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق کی جانب سے بال ٹیمپرنگ کے الزام کے جواب میں کہا ہے کہ ’کبھی کبھی آپ کو دماغ کھولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے گذشتہ دنوں ایک نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے انڈین فاسٹ بولر ارشدیپ سنگھ کے آسٹریلیا کے خلاف میچ کے 14ویں اوور میں ریورس سوئنگ کرنے پر شک کا اظہار کیا تھا۔

ریورس سوئنگ کے لیے عام طور پر گیند کا پرانا ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے جبکہ ٹی 20 کرکٹ میں ریورس سوئنگ کو کھیل کے مختصر ہونے کے باعث تھوڑا مشکل تصور کیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے بدھ کو ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل سے قبل ایک پریس کانفرنس میں انڈین کپتان روہت شرما سے سوال کیا گیا جس پر روہت شرما نے کہا کہ ’ابھی کیا جواب دوں اس کا بھائی۔‘

روہت شرما نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اتنی دھوپ میں آپ کھیل رہے ہو، وکٹ بھی اتنا ڈرائی ہے، بال اپنے آپ ہی ریورس ہوتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’سب ٹیموں کی ہو رہی ہے تو ہمارا کیوں؟ سب ٹیمیں ریورس سوئنگ کر رہے ہیں۔‘

روہت شرما نے قدرے بیزاری سے جواب کا جاری رکھتے ہوئے کسی کا بھی نام لیے بغیر کہا کہ ’کبھی کبھی دماغ کو تھوڑا کھولنا بھی ضروری ہے، سمجھنا ضروری ہے کہ کون سی کنڈیشنز میں کھیل رہے ہیں۔ انگلینڈ یا آسٹریلیا میں میچ نہیں ہو رہے تھے۔‘

اس بارے میں نجی ٹی وی چینل پر تجزیہ کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے بھی کہا کہ ’انضمام الحق کا الزام بالکل غلط ہے۔‘

باسط علی کا کہنا تھا کہ ’انضمام الحق کا الزام اس لیے غلط ہے کہ آپ کو پتا ہے اوپن گراؤنڈ ہے اور انضمام نے تو بہت کرکٹ کھیلی ہے، اوپن گراؤنڈ میں ہوا کا کردار ہوتا ہے۔‘

انڈیا ان دنوں ویسٹ انڈیز میں ہے جہاں اس نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ کرنا ہے۔ انڈیا سپر ایٹ مرحلے کے اپنے آخری میچ میں آسٹریلیا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ