پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں پاکستان کے اندر آپریشن عزم استحکام اور 2014 میں ترتیب دیے گئے قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’عسکریت پسندی کے خلاف قومی یک جہتی کی ضرورت ہے۔‘
علامہ طاہر اشرفی نے ایس آئی ایف سی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس فورم کی تائید کی جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے انتہا پسندی اور شدت پسندانہ رویوں کے خاتمے کے لیے متفقہ لائحہ عمل بنایا جانا چاہیے۔
علامہ طاہر اشرف نے امریکی کانگریس کی جانب سے پاکستان میں انتخابات اور جمہوری عمل سے متعلق قرارداد کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ ہو یا کوئی اور کسی کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں۔‘
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’امریکہ کو فلسطین میں انسانیت کیوں نظر نہیں آرہی؟‘
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ امریکی کانگریس نے قرارداد منظور کر کے پاکستانی مینڈیٹ کی توہین کی اور قومی اسمبلی میں پیش قرارداد میں کشمیر اور فلسطین کا بھی ذکر تھا۔
انہوں نے امریکی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کی مخالفت کو دکھ کا مقام قرار دیا۔
’کم از کم فلسطین اور غزہ سے متعلق بات کی تائید کرنا چاہیے تھی۔‘
پاکستان علما کونسل کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ برابر کے پاکستانی شہری ہیں اور اقلیتوں کی املاک پر قبضہ کرنا جائز نہیں بلکہ گناہ ہے۔
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا: ’اقلیتوں کی املاک پر قبضہ کرنا آئینِ پاکستان اور قوانینِ پاکستان کی بھی خلاف ورزی ہے اور اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو ریاست کی ذمہ داری ہے کہ اس کے خلاف ایکشن لے۔‘
’آج کل ہم دیکھ رہے ہیں کہ دین کا نام لے کر یا شریعت کے نام پر خواتین کی تعلیم یا ان کے حقوق کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جو قابل مذمت ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اسلام کی رو سے خواتین کا احترام اور ان کے حقوق کی پاسداری اور ان کی تعلیم ضروری ہے۔‘
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ اسلام کی رو سے علم حاصل کرنا ہرمسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’خواتین کو وراثت میں حق دینا شریعت اسلامیہ کا حکم ہے۔ جولوگ بچیوں یا عورتوں کی تعلیم کی مخالفت کرتے ہیں یا ان کو وراثت میں حق نہیں دیتے، وہ جہلا ہیں، نہ وہ اسلام کے نمائندے ہیں اور نہ وہ انسانیت کے نمائندے ہیں۔‘
علامہ طاہر محمود اشرفی نے مزید کہا کہ منافرت پھیلانا اور طاقت کے ذریعے اپنا نظریہ مسلط کرنا غیر شرعی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’علمائے کرام انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہیں۔ انتہا پسندی کے خلاف قانون ہمیشہ حرکت میں آتا ہے، پاکستان میں تمام اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے۔‘
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ آئین میں غیر مسلموں کو بھی برابر کے حقوق حاصل ہیں اور پاکستان میں ہر کسی کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔