اترپردیش میں ہندوؤں کے مذہبی اجتماع میں بھگدڑ سے 97 سے زائد اموات: انڈین حکام

ریاست اتر پردیش کے سینیئر میڈیکل آفیسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہمارے پاس اب تک 27 لاشیں لائی گئی ہیں، مزید لاشیں لائی جا رہی ہیں۔‘

یہ سکرین گریب شمالی انڈیا کے ضلع ہاتھرس کے ایک گاؤں میں مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے کے بعد متعدد افراد کو ہسپتالوں میں داخل کراتے وقت بنائی گئی ویڈیو سے لی گئی ہے ( x/@RT_India_news)

انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ منگل کو ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ کے دوران مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 97 تک پہنچ گئی ہے۔

اتر پردیش میں علی گڑھ شہر ڈوژنل کمشنر چیترا وی نے  اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نے 97 اموات کی تصدیق کی ہے اور اس وقت ہماری توجہ متاثرین کو طبی امداد فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔‘

اس سے قبل ریاست اتر پردیش کے سینیئر میڈیکل آفیسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’ہمارے پاس اب تک 27 لاشیں لائی گئی ہیں، مزید لاشیں لائی جا رہی ہیں۔‘

لوگوں کی بڑی تعداد نئی دہلی سے تقریباً 140 کلومیٹر دور ہاتھرس شہر میں ہندو دیوتا شیوا کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اے ایف پی کے مطابق چیف میڈیکل آفیسر امیش کمار ترپاٹھی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ’مرنے والوں میں 25 خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’ان اموات کی بنیادی وجہ مذہبی اجتماع کے دوران ہونے والی بھگدڑ ہے۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ متعدد زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔‘

دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 87 تک پہنچ گئی ہے۔

روئٹرز نے انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 87 ہو گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مقامی ہسپتال کے باہر لاشوں کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ تاہم فی الحال ان تصاویر اور ویڈیوز کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ہاتھرس ضلع ایڈمنسٹریٹر آشیش کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ واقعہ رش کی وجہ سے اس وقت پیش آیا جب لوگ وہ مقام چھوڑ کر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا