پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کو اپنے دورے کے دوران تاجکستان کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اپنے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر منگل کو دوشنبہ پہنچے ہیں۔
دوشنبہ پہنچے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ ’آج ہم نے کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا باعث بنیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سب سے اہم چیز سٹریٹیجک پاٹنرشپ معاہدے پر دستخط کرنا تھا۔‘
شہباز شریف نے پریس کانفرنس کے دوران صدر امام علی رحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں خود آپ کے ساتھ کام کروں گا تاکہ ہمارے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہو سکیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کراچی پورٹ سے براستہ افعانستان تاجکستان کے لیے اشیا کی نقل و حمل ہو رہی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہم اچہتے ہیں کہ دونوں ممالک اور افعانستان کے لیے اقتصادی اہمیت کی حامل ریل، روڈ اینڈ روڈ نیٹ ورک مربوط ہو، جو تاجکستان سے براستہ افغانستان کراچی پورٹ تک جائے اور کراچی سے براستہ افغانستان اشیا کو تاجکستان ترسیل کیا جا سکے۔‘
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ ’آپ نے چین، تاجکستان، افغانستان تجارتی راہداری پروگرام کا ذکر کیا۔ ہمیں اس پروگرام کا حصہ بننے پر خوشی ہو گی۔ مجھے چینی ہم منصب سے بات کر کے خوشی ہو گی۔‘
پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق تاجکستان کے دوشنبہ ہوائی اڈے پر تاجک وزیراعظم قاہر رسول زادہ، تاجک وزیر توانائی و آبی وسائل دلیر جمعہ، تاجک نائب وزیر خارجہ فرخ شریف زادہ، دوشنبہ کے مئیر جمشید تبر زادہ اور پاکستان میں تاجکستان کے سفیر یوسف شریف زادہ، تاجکستان میں پاکستان کے سفیر محمد سعید سرور اور اعلیٰ سرکاری و سفارتی اہلکاروں نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا۔
ہوائی اڈے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے تاجک وزیراعظم قاہر رسول زادہ کی گفتگو بھی ہوئی۔