برطانوی انتخابات کی رات: نتائج کب تک آئیں گے؟

برطانیہ میں انتخابات کی رات کس وقت کون سے نتائج آنے اور کن بڑے برجوں کے گرنے کی توقع ہے؟

لندن میں 12 دسمبر 2019 کو بی بی سی کی عمارت کے باہر پیش کیے گئے ایگزٹ پول کے نتائج (اے ایف پی)

برطانوی انتخابات کی رات 10 بجے ووٹنگ کے ختم ہوتے ہی ایگزٹ پول کے ساتھ شروع ہو جاتی ہے۔ دسمبر 2019 کے گذشتہ عام انتخابات میں ایگزٹ پول نے کنزرویٹو کی جیت کو تین نشستوں سے زیادہ اندازہ لگایا تھا۔ 2017 میں ان کا چار نشستوں سے کم اندازہ لگایا، اور 2015 میں 15 نشستوں سے کم۔

 2005 اور 2010 میں ایگزٹ پول نے سب سے بڑی پارٹی کی نشستوں کی تعداد کا بالکل درست تخمینہ لگایا، پہلے لیبر پارٹی اور پھر کنزرویٹو پارٹی کا۔

لیبر کی پیش گوئی کردہ اکثریت کے سائز کا فوری طور پر تاریخی معیاروں کے ساتھ موازنہ کیا جائے گا: ٹونی بلیئر، 179 (1997)، سٹینلے بالڈون، 209 (1924)، ڈیوڈ لائیڈ جارج، 239 (1918)، سٹینلے بالڈون، 243 (1935)، ریمزی میکڈونلڈ، 493 (1931)۔

نتائج کے پہلے اعلان کے لیے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ اس وقت معقول کام یہ ہو گا کہ تھوڑی دیر کے لیے آرام کیا جائے، لیکن اس کی بجائے ہر کوئی سوشل میڈیا پر ایگزٹ پول پر بحث کرنے میں مگن ہو گا۔

اس بار پہلی نشست کے نتیجے کے اعلان کی دوڑ نارتھمبرلینڈ کی نئی نشست بلیتھ اور آشنگٹن اور ٹائن اینڈ وئیر کی ہاؤٹن اور سنڈرلینڈ ساؤتھ کے درمیان ہو گی۔ بلیتھ 11:30 بجے کے قریب اعلان کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس نے 2019 میں ایک اہم ابتدائی کنزرویٹو جیت کا اعلان کیا تھا، لیکن حلقے کی دوبارہ حد بندی ہو چکی ہے، اور نئی نشست آخری بار لیبر کی ہوتی، لہٰذا اگر ایئن لیوری، جو پہلے وینزبیک کے ایم پی تھے، جیتتے ہیں تو یہ لیبر کی اہم فتح شمار نہیں ہو گی۔

سنڈرلینڈ ساؤتھ 1992 سے 2015 تک پہلی نشست کے طور پر اعلان کرتی رہی ہے، لیکن 2017 اور 2019 میں نیوکاسل اپون ٹائن سینٹرل سے پیچھے رہ گئی۔ یہ بلیتھ کے چند منٹوں کے اندر اندر اعلان کرنے کی توقع رکھتی ہے۔ نیوکاسل اپون ٹائن سینٹرل میں اب ’اینڈ ویسٹ‘ کا اضافہ ہو چکا ہے، اور اس کا اعلان 1:15 بجے تک متوقع نہیں ہے۔

پہلے دو نتائج میں دیکھنے کی اہم بات اہم بات کنزرویٹو سے لیبر کی جانب جھکاؤ ہو گا۔ رائے عامہ کے پولز کے مطابق، آخری انتخاب سے 16 فیصد جھکاؤ کا امکان ہے، جو کہ لیبر کے 16 پوائنٹس اوپر اور ٹوریز کے 16 پوائنٹس نیچے کے مساوی ہے۔ ایگزٹ پول ایک ابتدائی تخمینہ فراہم کرے گا، لیکن یہ پہلے ’حقیقی ووٹ حقیقی بیلٹ باکسوں میں‘ سے ہی صحیح صورتِ حال سامنے آئے گی۔

رات کا پہلا ڈراما 12:15 بجے تک متوقع ہے جب باسیلڈن اور بلیرکی سے نتیجہ متوقع ہے۔ وہیں پر کنزرویٹو پارٹی کے چیئر رچرڈ ہولڈن امیدوار ہیں، جنہیں ٹوری ہیڈکوارٹر نے امیدوار کے طور پر مقرر تھا اور وہی اس کے کرتا دھرتا ہیں۔ البتہ وہ اس فیصلے سے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہیں۔

اس لیے کچھ مقامی ٹوری خوش نہیں تھے، اور کئی ایم آر پی پولز لیبر کی جیت کی پیش گوئی کرتے ہیں۔ البتہ ایک یعنی ’یو گوو‘ نے ریفارم یو کے کی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔

نتیجہ جو بھی آئے، امکان ہے کہ باسیلڈن اپنی اس شہرت کو برقرار رکھے گا کیونکہ یہاں سے آنے والا ابتدائی سخت مقابلہ بقیہ رات آنے والے نتائج کا رخ متعین کرے گا۔ 1992 میں نتیجہ ٹوری کے ڈیوڈ امیس کے حق میں آیا تھا جس نے اس انتخاب میں لیبر کی امیدوں کو ختم کر دیا۔

اگر ہولڈن پہلا ٹوری شکار نہ ہو، تو سر رابرٹ بک لینڈ تقریباً یقینی طور پر ہوں گے: ان کی سوئنڈن ساؤتھ نشست تقریباً اسی وقت اعلان کرے گی۔ لیبر کی ہیڈی الیگزینڈر، جو سابق ایم پی ہیں، کو انہیں شکست دینے کے لیے صرف چھ فیصد جھکاؤ کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جلد ہی، یعنی تقریباً 12:30 بجے، ایک اور ہوم کاؤنٹیز بروکس بورن کی نشست سے نتیجہ آنا چاہیے جس میں بڑی کنزرویٹو اکثریت ہے۔ اگر وہاں سے ٹوری ہار جاتے ہیں، جیسا کہ کچھ ایم آر پی ماڈل پیش گوئی کرتے ہیں، تو یہ اس بات پر مہرِ تصدیق ثبت ہو جائے گی کہ وہ بڑی مصیبت میں ہیں۔

سکاٹ لینڈ سے پہلا نتیجہ ممکنہ طور پر تقریباً ایک بجے رتھرگلن کا ہو گا۔ لیبر کو نئی نشست برقرار رکھنے کی توقع ہے، کیونکہ انہوں نے اس سے قبل سکاٹش نیشنل پارٹی سے ضمنی انتخاب میں یہ نشست جیتی تھی۔ اس سے ہمیں سکاٹ لینڈ بھر میں صورتِ حال کا کچھ اندازہ ملے گا۔

اس وقت تک جو بھی نتائج آئیں، لیکن بڑے ناموں کا اعلان تقریباً دو بجے تک نہیں ہو گا۔ بزنس سیکریٹری کیمی بیڈینوچ، جو ممکنہ مستقبل کے رہنما تصور کیے جاتے ہیں، اس وقت نارتھ ویسٹ ایسیکس میں جیتنے کی امید رکھتے ہیں۔ یہ حلقہ 1929 سے کنزرویٹو کے زیر قبضہ ہے۔ پھر تین سے بجے سے چار بجے کے درمیان زیادہ تیزی سے نتائج آنا شروع ہو جائیں گے۔

ہالبورن اور سینٹ پینکراس سے کیئر سٹارمر کا نتیجہ تقریباً ڈھائی بجے متوقع ہے۔ وہ یقینی طور پر جیتیں گے، اور ایک محتاط تقریر کریں گے، پولیس اور کونسل کے کارکنوں کا شکریہ ادا کریں گے اور کہیں گے کہ ابتدائی نتائج حوصلہ افزا نظر آ رہے ہیں لیکن وہ کچھ بھی یقینی نہیں لے رہے۔

جارج گیلووے کا نتیجہ روچڈیل میں تقریباً اسی وقت متوقع ہے۔ انہوں نے فروری میں ایک ضمنی انتخاب میں لیبر کے امیدوار کو مسترد کرنے کے بعد بریٹین کی ورکرز پارٹی کے لیے نشست جیتی تھی؛ لیکن پال واو، جو دی انڈیپنڈنٹ کے ہمارے سابق ساتھی ہیں، اسے لیبر کے لیے دوبارہ جیتنے کی امید رکھتے ہیں۔

تقریباً تین بجے ہمیں معلوم ہو گا کہ جیریمی کوربن کی کوششوں کا کیا بنا جس کے تحت وہ اپنی پرانی پارٹی کے خلاف آزاد امیدوار کے طور پر اسلنگٹن نارتھ میں جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے حامیوں نے حلقے میں ایک رائے عامہ کا جائزہ لیا تھا جس نے پتہ چلتا ہے وہ لیبر امیدوار پرافل نرگنڈ سے بہت پیچھے ہیں۔

تقریباً اسی وقت ہم جانیں گے کہ آیا لیبر کی ایک تیسری منحرف فائزہ شاہین، ووٹ تقسیم کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں یا نہیں جس سے ایئن ڈنکن سمتھ چنگفورڈ اور ووڈفورڈ گرین کو برقرار رکھ سکیں گے۔

انہیں شاما ٹیٹلر کے حق میں لیبر کا ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ ٹیٹلر سٹارمر کے وفادار ہیں اور ان کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہیں۔

اگر ہولڈن پہلے ہی نہیں ہارے، تو کابینہ کے ارکان اب ہارنا شروع ہو جائیں گے۔ الیکس چاک، جسٹس سیکریٹری، اور مارک ہارپر، ٹرانسپورٹ سیکریٹری، چیلٹنہم میں لبرل ڈیموکریٹس اور فارسٹ آف ڈین میں لیبر سے ہارنے کے امکانات زیادہ ہیں۔

گرین اور لیبر کے درمیان بڑی جنگ تقریباً 3:15 بجے ہو گی جب برسٹل سینٹرل اعلان کرے گا۔ یہاں کارلا ڈینیر، گرین کی شریک رہنما جو ٹی وی مباحثوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، تھنگم ڈیبوونیر کے خلاف لڑ رہی ہیں، جو جیتنے پر کابینہ میں کلچر سیکریٹری کے طور پر شامل ہونے کی امید رکھتی ہیں۔

تقریباً 3:30 بجے، کئی ’پورٹیلو لمحات‘ درپیش آ سکتے ہیں۔ پورٹیلو لمحات وہ ہیں جب کابینہ کے بڑے ارکان ہار جاتے ہیں، جیسا کہ 1997 میں ہوا تھا جب سابق ٹوری قیادت کے امیدوار مائیکل پورٹیلو لیبر کے نامعلوم امیدوار سٹیون ٹوئگ کو اینفیلڈ ساؤتھ گیٹ سے ہار گئے۔

اسی وقت کے قریب نتائج کا سلسلہ جاری ہو جائے گا اور ہم جلد ہی کئی اعلیٰ پروفائل وزرا کو اپنی نشستیں ہارتے دیکھ سکتے ہیں۔

ان میں سب سے زیادہ خطرے میں چانسلر جیریمی ہنٹ گاڈالمینگ اور ایش میں ہیں، اور یہ حلقہ لبرل ڈیموکریٹس کے ہاتھ جانے کا امکان ہے۔ پینی مورڈنٹ کے پورٹسماؤتھ نارتھ میں ہارنے کا امکان ہے، جو 15,780 کی اکثریت کا دفاع کر رہی ہیں۔ اور ممکنہ طور پر گلیان کیگن، وزیرِ تعلیم، جو اپنی چچیسٹر نشست کو لبرل ڈیموکریٹس یا حتیٰ کہ لیبر کے لیے کھو سکتی ہیں۔

دوبارہ گنتی کے بغیر، جیسے وزیرِ دفاع گرانٹ شاپس (ویلون ہیٹ فیلڈ)، ٹرانسپورٹ سیکریٹری مارک ہارپر (فارسٹ آف ڈین)، اور سابق وزیرِ تعلیم گیون ولیمسن (سٹون، گریٹ ویرلے اور پینکرج) کو چار بجے تک اپنے فیصلے کا علم ہو جائے گا۔

کلکٹن تقریباً چار بجے اعلان کرنے کی توقع ہے، اور سب کا خیال ہے کہ ریفارم یو کے کے رہنما نائجل فراج جیت جائیں گے۔ ان کے حامی آرون بینکس نے اس کے لیے رائے عامہ کا جائزہ لیا تھا۔ اگر وہ نہیں جیتتے تو یہ ایک عجوبہ ہو گا۔

ریچرڈ ٹائس، جو فراج کے ذریعے ریفارم یو کے کے رہنما کے طور پر ہٹائے گئے تھے، اپنے نتیجہ بوسٹن اور سکیگنس میں تقریباً اسی وقت سنیں گے۔ اگر ریفارم ایک سے زیادہ ایم پی جیتنے جا رہا ہے، تو ٹائس کے ان میں سے ایک ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔

برینٹری، ہوم سیکریٹری جیمز کلیورلی کی نشست کا بھی اس وقت کے قریب اعلان آئے گا۔ اگر یہ ٹوری کے لیے بہت بری رات ہوئی تو وہ خطرے میں ہو سکتے ہیں، ریفارم ان کے ووٹ کا کافی حصہ لے کر لیبر کو فتح دلوا سکتے ہیں۔

رشی سونک کے حلقے کا اعلان رچمنڈ اور نورتھالٹن میں چار بجے کے قریب متوقع ہے۔ اگر وہ ہار جاتے ہیں تو یہ سب سے بڑا پورٹیلو لمحہ ہو گا، پہلی بار جب ایک موجودہ وزیر اعظم اپنے حلقے میں شکست کھا جائے گا۔ کچھ ایسا ہی کینیڈین کنزرویٹو وزیر اعظم کم کیمبل کے ساتھ 1993 میں ہوا تھا۔ تاہم صرف ایک ایم آر پی پول سیوانٹا کی پیش گوئی ہے کہ وہ ہاریں گے۔

اس اعلان کا وقت وزیر اعظم کے لیے مشکل ہو سکتا ہے، کیونکہ کچھ تخمینوں کے مطابق یہ اعلان اس وقت کے قریب آئے گا جب لیبر 326 نشستوں تک پہنچ جائے گی، جو کہ دارالعوام میں اکثریت کے لیے ضروری تعداد ہے۔ لہٰذا ممکن ہے کہ اپنی تقریر کے فوراً بعد سونک تسلیم کریں کہ لیبر نے انتخاب جیت لیا ہے۔

اب آرام کرنے کا وقت ہو گا، لیکن کچھ لوگ نارتھ ایسٹ سمرسیٹ اور ہانہیم کے نتائج کے لیے جاگے رہیں گے، جو کہ 14 سال تک جیکب ریس-موگ کی نشست رہی ہے۔ یہاں تقریباً 4:30 بجے اعلان آنے کی توقع ہے۔

سچے مداح لز ٹرس کے حلقے ساؤتھ-ویسٹ نارفوک کے لیے جاگے رہیں گے، جس کا اعلان 5:30 بجے آنے کی توقع ہے۔ ایک چھوٹا سا امکان ہے کہ وہ ہار سکتی ہیں۔ اگر وہ جیتتی ہیں تو ان کی دوبارہ انتخابی تقریر ضرور انٹرنیٹ میم بن جائے گی اور آپ کہہ سکتے ہیں کہ جب یہ واقعہ ہوا تو آپ اس کے شاہد تھے۔

اگر کوئی پیچیدگیاں نہ ہوئیں، تو گنتی تقریباً 6:30 بجے تک ختم ہو جانی چاہیے۔ ویس سٹریٹنگ کا مشرقی لندن کا حلقہ الفورڈ نارتھ ان میں سے ایک آخری ہو گا۔

اس کے بعد ڈاوننگ سٹریٹ میں آنے اور جانے کا وقت ہو گا۔ اگر عام انتخاب کے نتائج متوقع ہیں، تو سونک ایوانِ وزیرِ اعظم نمبر 10 چھوڑ دیں گے، اور سٹارمر دوپہر تک وہاں پہنچ جائیں گے، اور ایک نئی کابینہ چند گھنٹوں کے اندر اندر مقرر کر دی جائے گی۔

نوٹ: یہ تحریر کالم نگار کی ذاتی آرا پر مبنی ہے جس سے انڈپینڈنٹ اردو کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نقطۂ نظر