سعودی گروپ اسیاد کو شیل پاکستان کے حصص سنبھالنے کی منظوری

مسابقتی کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے سعودی عرب کی کمپنی اسیاد گروپ کو شیل پاکستان کے 77 اعشایہ 42 فیصد حصص اور کنٹرول سنبھالنے کی منظوری دے دی۔

16 جولائی، 2023 کی اس تصویر میں پاکستان کے شہر راولپنڈی میں شہری پیٹرول پمپ سے گاڑی میں ایندھن ڈلوا رہے ہیں(اے ایف پی)

مسابقتی کمیشن پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے سعودی عرب کی کمپنی اسیاد گروپ کو شیل پاکستان کے 77 اعشایہ 42 فیصد حصص اور کنٹرول سنبھالنے کی منظوری دے دی۔

کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری پریس ریلیز کے مطابق مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) نے مسابقتی ایکٹ، 2010 کی دفعہ 11 کے تحت حصول کی منظوری دے دی ہے۔

بیان کے مطابق: ’پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شیل پاکستان لمیٹڈ، پاکستان بھر میں موٹر ایندھن اور لبریکنٹس کی ریٹیل سپلائی میں نمایاں کاروباری اثر و رسوخ برقرار رکھے ہوئے ہے۔

’میسرز وافی انرجی ایل ایل سی اسیاد ہولڈنگ گروپ کی مکمل ملکیتی شراکت دار ہے جو سعودی عرب میں فیول سٹیشنز کے انتظام اور آپریشن میں مہارت رکھتی ہے۔‘

بیان میں مزید بتایا گیا کہ اس گروپ نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مقاصد کے لیے وافی انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ قائم کی ہے۔

مسابقتی کمیشن کے مطابق: ’سی سی پی کے پہلے مرحلے کے مسابقتی جائزے میں ’ریٹیل فیول، وہیکل لبریکنٹس اور انڈسٹریل لبریکنٹس‘ کو متعلقہ مصنوعات کی منڈیوں کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔

’یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ شیل پاکستان کے تینوں متعلقہ مارکیٹوں میں الگ الگ حصص ہیں لیکن لین دین کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسابقتی کمیشن کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’تجزیے میں مزید تصدیق کی گئی ہے کہ وافی انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ شیل پاکستان کا براہ راست کنٹرول حاصل کرنے کے بعد بھی متعلقہ مارکیٹوں میں غالب پوزیشن حاصل نہیں کرے گی۔

’لہذا، سی سی پی نے مسابقتی ایکٹ، 2010 کی دفعہ 31 کے تحت مذکورہ حصول کو فوری طور پر مجاز کیا ہے۔‘

چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ ’توقع ہے کہ یہ پیش رفت ریٹیل فیول سپلائی چین میں خدمات کے معیار کو بلند کر کے مسابقت کو فروغ دے گی اور اس طرح پاکستانی مارکیٹوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔‘

شیل پاکستان کی ویب سائٹ کے مطابق: ’ شیل برانڈ کا نام دنیا کے اس حصے میں 120 سالہ تاریخ رکھتا ہے ، جو 1899 سے شروع ہوتا ہے جب دو کمپنیوں: شیل ٹرانسپورٹ کمپنی اور رائل ڈچ پیٹرولیم کمپنی کی مشرق بعید کی مارکیٹنگ شاخ ایشیاٹک پیٹرولیم نے آذربائیجان سے برصغیر میں مٹی کا تیل درآمد کرنا شروع کیا تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان