ایک پشتو ڈراما کی 100 سے زیادہ قسطوں میں ساس کا کردار ادا کرنے والی نسرین اقبال عرف بی بی شیرینہ کہتی ہیں کہ ان کا ڈراما خواخے انگور (ساس اور بہو) خیبر پختونخوا میں چھا گیا ہے اور اب تک سب سے کامیاب ڈراما رہا ہے۔
انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بی بی شیرینہ نے کہا کہ وہ گذشتہ 17 سال سے ڈراموں میں اداکاری کر رہی ہیں اور اب تک 150 سے زیادہ ڈراموں میں اور تین فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔
بی بی شیرینہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے کیریئر کا آغاز ایف ایم ریڈیو پختوںخوا سے کیا تھا اور بعد میں پی ٹی وی کا رخ کیا، جہاں ان کا پہلا ڈرامہ ’پڑونی‘ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اداکار جاوید بابرکے ساتھ ان کے پہلے ڈرامے میں وہ ان کے شوہر تھے اور وہ بھی بہت کامیاب رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ پہلے ڈرامے میں بہت گھبرائی ہوئی تھیں۔ ’کیمرہ فیس کر سکتی تھی نہ ہی مجھے پتہ تھا کہ کیمرہ فیس کرنا کس کو کہتے ہیں۔
’اورنگزیب آفریدی ڈائریکٹر تھے اور انہوں نے میرے ساتھ بہت محنت کی اور آج اس کی یہ محنت ہے جو مجھے یہاں تک لائی ہے۔‘
نسرین اقبال نے مزید بتایا کہ وہ گھر والوں سے چھپ کر ڈرامہ میں کام کرنے جایا کرتی تھیں۔
’مجھے سسرال والوں کی جانب سے ڈانٹ بھی پڑی لیکن بعد میں اپنے میاں کو راضی کیا اور اب شوہر اور بیٹا سپورٹ کرتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بی بی شیرینہ نے بتایا کہ وہ زیادہ تر ڈراموں میں ماں کے کردار کے ساتھ چلی آرہی ہے اور لوگ بھی انہیں بے بے (ماں) کہہ دیتے ہیں، جو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔
بی بی شیرینہ کہتی ہیں کہ پہلے کام کے دوران ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور لوگوں کی جانب سے بھی داد ملتی تھی لیکن اب وہ ماحول نہیں رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختوںخوا میں خواتین اداکاروں کی اشد ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے لڑکیاں اداکاری کا شوق نہیں رکھتیں۔
’میں کہتی ہوں خواتین کو ڈراموں میں ایسا کام کرنا چاہیے کہ لوگ انہیں دوسرے ڈراموں میں دیکھنے کی چاہت کریں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بہت سی لڑکیاں یوٹیوب کے ڈراموں کے لیے تو کام کرتی ہیں لیکن تربیت اور دلچسپی نہ رکھنے کی وجہ سے ان کا کام معیاری نہیں ہو پاتا۔