اسرائیلی فوج کا لوگوں کو غزہ شہر خالی کرنے کا نیا حکم

غزہ شہر پر فضا سے گرائے گئے پمفلٹس میں خبردار کیا گیا کہ ’جب فوج حماس کے اہداف کو نشانہ بنائے گی تو شہری علاقہ خطرناک جنگی زون بن جائے گا۔‘

آٹھ جولائی 2024 کو غزہ شہر کے مشرق میں لوگ ملبے اور تباہ شدہ عمارتوں کے پاس سے گزر رہے ہیں (عمر القطا / اے ایف پی)

اسرائیلی فوج نے بدھ کو غزہ شہر پر ہزاروں پمفلٹس گرائے جس میں تمام رہائشیوں کو پٹی کے مرکزی شہر میں فوجی کارروائی کے پیش نظر وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔

پمفلٹس میں تحریر ہے کہ ’غزہ شہر میں ہر ایک شخص کو شہر سے باہر نکلنے اور مزید جنوب میں مخصوص محفوظ علاقوں کو جانے کے لیے راستے متعین کیے گئے ہیں۔‘

ان میں خبردار کیا گیا کہ ’جب فوج حماس کے اہداف کو نشانہ بنائے گی تو شہری علاقہ خطرناک جنگی زون بن جائے گا۔‘

اسرائیل نے 27 جون کو شہر کے کچھ حصے سے انخلا کا پہلا باضابطہ حکم جاری کیا تھا اور بعد میں مزید دو ایسے حکم نامے جاری کیے گئے۔

پفلٹس میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ رہائشی دو ’محفوظ راستوں‘ کو استعمال کرتے ہوئے غزہ شہر سے دیر البلح اور الزاویہ میں قائم پناہ گاہوں تک فوری اور بغیر معائنہ کے جا سکیں گے۔

اس سے قبل اسرائیل نے جنوری میں کہا تھا کہ اس نے شمالی شہر میں حماس کے ’فوجی ڈھانچے کو تباہ‘ کر دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی فوج کی شہر کے مشرقی علاقے شجاعیہ میں تازہ کارروائی شروع کرنے کے بعد سے دسیوں ہزار شہری پہلے ہی غزہ شہر سے انخلا کر چکے ہیں جہاں زمینی لڑائی شروع ہو گئی ہے۔

دو تازہ ترین احکامات میں شہر کے وسطی اور مغربی علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے جہاں رواں ہفتے کے دوران اسرائیلی ٹینک اور فوج داخل ہو گئے تھے۔

اسرائیل نے یہ بھی کہا کہ اس کی فورسز نے غزہ شہر کے رہائشیوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے خالی کردہ ہیڈ کوارٹر کے اندر ’عسکریت پسندوں‘ کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل نے دیر البلح کو بھی نشانہ بنایا ہے جو ایک ایسا علاقہ ہے جہاں فلسطینیوں کو جان بچانے کے لیے منتقل ہونے کی تاکید کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے منگل کو اسرائیل کے انخلا کے احکامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو ان علاقوں میں دوبارہ دھکیل رہے ہیں جہاں پہلے ہی لڑائی ہو رہی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت سے اب تک 38,243 افراد مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے، خواتین اور عام شہری ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا