اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بڑے پیمانے پر انخلا کے جاری کیے گئے تازہ ترین احکامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک روز قبل اسرائیل نےغزہ کے مرکزی شہر کے بیشتر حصے سے شہریوں کو انخلا کی وارننگ میں توسیع کی تھی جہاں اسرائیلی فوج نے تازہ کارروائی کے دوران ’قریبی لڑائی‘ میں درجنوں عسکریت پسندوں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل نے 27 جون سے جاری اپنی فوجی کارروائیوں کے سلسلے میں اب غزہ شہر کے لیے تین اور پٹی کے جنوبی علاقوں کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں جہاں اقوام متحدہ کے مطابق دسیوں ہزار شہری پہلے ہی نقل مکانی کر چکے ہیں۔
غزہ شہر کے رہائشیوں نے شہر میں دھماکوں اور فائرنگ اور جنوب مغربی علاقوں میں رات بھر ہیلی کاپٹرز کے حملوں کی اطلاعات دی ہیں۔
رہائشیوں کا کہنا تھا کہ لوگ اب بھی شہر چھوڑ رہے ہیں۔ بے گھر ہونے والوں میں سے بہت سے لوگوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی ایک انخلا والے علاقے سے منتقل ہو چکے ہیں جب کہ نئی پناہ گاہوں کو بھی ہدف بنایا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے منگل کو کہا کہ انہیں عام شہریوں کے لیے ان نئے احکامات پر تشویش ہے جن میں سے بہت سے لوگوں کو متعدد بار زبردستی بے گھر کرکے ان علاقوں میں انخلا پر مجبور کیا جا رہا ہے جہاں اسرائیل اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور شہری مارے جا رہے ہیں اور زخمی ہو رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اقوام متحدہ نے کہا کہ عام شہریوں کو پیر کو وسطی غزہ شہر سے مغرب کی طرف جانے کے لیے کہا گیا تھا جہاں وہ نئی لڑائی میں پھنس گئے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے جنوب اور مغرب میں اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جہاں انہوں نے لوگوں کو منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔‘
اسرائیل نے غزہ شہر کے مکینوں کو اب دیر البلاح کے علاقے میں منتقل ہونے کے لیے کہا گیا ہے جس کے بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا ہے کہ ’یہ پہلے ہی غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں سے بھرا پڑا ہے۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ’غزہ شہر میں حماس اور اسلامی جہاد کے اہداف کے خلاف انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت پیچھا‘ کر رہی ہے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا: ’گذشتہ دن اسرائیلی فوجیوں نے قریبی لڑائی اور فضائی حملوں میں درجنوں ’دہشت گردوں‘ کو مارا۔‘
فوج نے مزید دعویٰ کیا کہ اس دوران ہتھیار قبضے میں لے لیے گئے ہیں اور ایک ’زیر زمین سرنگ‘ کو تباہ کر دیا گیا ہے۔