وہاب ریاض اور عبدالرزاق سلیکشن کمیٹی سے برطرف: پی سی بی

پی سی بی نے ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ نے عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو مطلع کیا ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی کے سیٹ اپ میں اب ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے۔‘

وہاب ریاض 17 دسمبر، 2020 کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلے ٹی 20 میچ سے قبل آکلینڈ میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے ایف پی)

 پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گذشتہ ماہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد بدھ کو سلیکٹرز وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو برطرف کر دیا۔

پاکستان ٹیم امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے میگا ایونٹ کے گروپ مرحلے میں ناکام ہو کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی تھی۔

پی سی بی نے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا: ’پاکستان کرکٹ بورڈ نے عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو مطلع کیا ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی کے سیٹ اپ میں اب ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے۔‘

عبدالرزاق مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے بھی رکن تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہاب ریاض کو رواں سال کے آغاز میں پینل کی سربراہی سے ہٹائے جانے کے بعد بھی مردوں کی سات رکنی سلیکشن کمیٹی میں برقرار رکھا گیا تھا۔

برطرفی کے ردعمل میں بدھ کی شب وہاب ریاض نے ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ’اس بارے میں بہت کچھ کہا جا سکتا ہے لیکن میں الزام تراشی کے کھیل کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔‘

اپنے بیان میں انہوں نے کہا: ’مجھے سات رکنی سلیکشن پینل کا حصہ رہنے پر فخر ہے، جہاں ہر ووٹ کی ایک جتنی اہمیت تھی۔ ہم نے بطور ٹیم اس سلیکشن کا فیصلہ کیا تھا اور اس عمل میں تمام (ارکان) کی ذمہ داری برابر تھی۔‘

انہوں نے ٹیم کے لیے مستقبل میں نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’مجھے اعتماد ہے کہ کوچز کی ٹیم کے لیے منصوبہ بندی سے یہ بہتری کی جانب گامزن ہو گی اور غالب قوت بن کر ابھرے گی۔ اس سفر میں میری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں۔‘

اس سے قبل پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے ورلڈ کپ میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے تناظر میں بڑی تبدیلیوں کا عندیہ دیا تھا۔

گذشتہ ماہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں امریکہ کی نسبتاً نئی ٹیم اور روایتی حریف انڈیا سے پے در پے شکستوں کے بعد محسن نقوی نے انتظامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو ’بڑی سرجری‘ کی ضرورت ہے۔

نیویارک میں پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے مزید کہا تھا کہ ’میرا خیال تھا کہ ٹیم کو معمولی سرجری کی ضرورت تھی لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ہمیں بڑی سرجری کے لیے جانا پڑے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ