افغانستان میں شدید بارشوں سے 47 اموات، 350 افراد زخمی

صوبہ ننگرہار میں شدید طوفان سے درخت بہہ گئے جبکہ عمارتوں کی دیواریں اور چھتیں منہدم ہو گئیں۔

12 مارچ، 2024 کو ہرات میں مزدور خود کو بارش سے بچانے کے لیے پلاسٹک کی شیٹس اوڑھے ہوئے ہیں (اے ایف پی)

مشرقی افغانستان میں شدید بارشوں کے نتیجے میں اموات کی تعداد 47 تک پہنچ گئی جبکہ 350 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پیر کی شام مشرقی صوبہ ننگرہار میں شدید طوفان سے درخت بہہ گئے جبکہ عمارتوں کی دیواریں اور چھتیں منہدم ہو گئیں۔
 
ننگرہار کے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ سیف اللہ خالد نے 47 اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طوفان کی وجہ سے تقریباً 400 گھر بھی منہدم ہو گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل مئی میں سیلاب میں سینکڑوں افراد جان سے چلے گئے تھے اور ایک ایسے ملک میں زرعی زمین کا بڑا حصہ ڈوب گیا تھا جہاں 80 فیصد لوگوں کا گزر بسر کھیتی باڑی پر منحصر ہیں۔

دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک افغانستان خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے دوچار ہے جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے موسم زیادہ شدید ہو رہا ہے۔

اس سال افغانستان میں انتہائی خشک موسم سرما کے بعد غیر معمولی طور پر برساتی موسم بہار دیکھنے میں آیا۔

 طالبان حکومت باقاعدگی سے قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی مدد کا اعلان کرتی ہے۔

لیکن زیادہ تر غیر ملکی مشن اور امدادی تنظیمیں 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک چھوڑ کر چلی گئیں، جس سے افغانوں کو ملنے والی امداد کم ہو گئی۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا