گذشتہ سال آئی فلم ’اینیمل‘ میں ترپتی دیمری کا صرف 10 منٹ کا کردار ہی تو تھا، لیکن اس کردار نے فلم کی سپر سٹار ہیروئن رشمکا مندانا کو پس پردہ کر دیا اور ہر جانب واہ واہ صرف ترپتی کی ہوئی۔
اس مختصر سے کردار میں انہوں نے کچھ ہیجان خیز اور ہوشربا مناظر ادا کیے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی آنکھوں کے تاثرات سے جذبات کی عکاسی ایسے خوبصورت انداز میں کی کہ ہر کوئی ان پر فدا ہو گیا۔
یہی ادا پرستاروں کے دلوں کو گھائل کر گئی۔ رواں سال فلم فیئر ایوارڈز کا میلہ سجا تو وہ اپنے اسی کردار کی وجہ سے بہترین معاون اداکارہ کی کیٹیگری میں جگہ بنا چکی تھیں۔
کہانی یہی ختم نہیں ہوئیں بلکہ اداکارہ کے انسٹاگرام پر فلم کی نمائش سے پہلے فالورز کی تعداد جو ہزاروں میں تھی، اب 20 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
’اینیمل‘ کے بعد سے انہیں انڈین عوام ’قومی کرش‘ یا ’بھابھی نمبر 2‘ کہہ کر بھی یاد کرتے ہیں۔ اب ترپتی کی نئی فلم ’بیڈ نیوز‘ سینیما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہے۔
ظاہر ہے فلمی پرستاروں کی دلچسپی اس ’بیڈ نیوز‘ میں بڑھ گئی ہیں۔ ہدایت کار آنند تیواری کی اس فلم کے پروڈیوسر کرن جوہر ہیں۔
ستاروں میں ترپتی کے علاوہ وکی کوشال، ایمی ورک، نیہا دوپیا شامل ہیں جبکہ اننیا پانڈے سمیت کئی اداکارائیں مہمان بن کر جلوہ گر ہو رہی ہیں۔
فلم کی کہانی کچھ بولڈ نوعیت کی ہے۔ یہ دو ہیروز سے اتفاقی طور پر حاملہ ہونے والی ایک لڑکی کی کہانی ہے، جس میں بچے کی ولادت کو موضوع بنایا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 10 منٹ کے کردار کے بعد اب جبکہ پوری فلم میں ترپتی ہیں تو ان کی اداکاری کی صحیح آزمائش یا پھر اسے پرکھنے کا موقع ملے گا۔
ان کے رقص، اداکاری اور مکالموں کی ادائیگی کو جانچا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ اب تک کی فلموں میں انہوں نے اداکاری سے مایوس نہیں کیا۔
فلم ’بیڈ نیوز‘ کے ٹریلر سے تو یہی اندازہ ہوتا ہے کہ اینیمل کی زویا یہاں بھی چھائی ہوئی ہیں۔
نشیب و فراز سے گزرتا فلمی سفر
دہلی میں جنم لینے والی ترپتی ٹینس کھلاڑی بننے کی خواہش رکھتی تھیں۔ انہوں نے کالج کے زمانے میں ماڈلنگ کی اور پھر کمرشل ملنے لگے۔
2017 میں ترپتی نے فلم ’موم‘ میں مختصر کردار ادا کیا۔ یہ ان کی پہلی فلم تھی جس میں سری دیوی، عدنان صدیقی اور سجل علی بھی تھے۔
اس میں ان کا کردار نہ ہونے کے برابر تھا، اس کے باوجود انہیں ’پوسٹر بوائز‘ میں اداکاری کا موقع ملا لیکن سنی اور بوبی دیول کی موجودگی میں ان کی اداکاری کا کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔
یہی وہ لمحہ تھا جب انہوں نے اس راز کو سمجھا کہ اداکاری کی باقاعدہ تربیت لی جائے، اسی لیے وہ دہلی سے ممبئی منتقل ہوئیں۔
انہوں نے پونے کے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ سے اداکاری کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ ممبئی آ کر انہوں نے کئی آڈیشن دیے لیکن ناکام ہو جاتیں۔
ہر کوئی یہی کہتا کہ ان کے نین و نقش مشرقی نہیں، اسی لیے وہ ان کی فلموں کے کردار کے لیے درست انتخاب ثابت نہیں ہوں گی۔
بہرحال امتیاز علی اور ساجد علی نے ان پر اعتماد کیا اور ایکتا کپور کو راضی کیا کہ وہ اپنی فلم ’لیلیٰ مجنوں‘ میں انہیں موقع دیں، لیکن یہ فلم فلاپ ہو گئی۔
کیریئر کے ابتدائی چھ سال کے دوران انہوں نے فلم ’لیلیٰ مجنوں‘، ’بلبل‘ اور پھر ’کلاں‘ میں جھلک دکھائی لیکن ہاتھ کچھ نہ آیا۔
بہرحال ’بلبل‘ وہ فلم تھی جس نے 2020 میں انہیں فلم فیئر ایوارڈ او ٹی ٹی ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کا اعزاز دلوایا، جس نے ’اینیمل‘ کے ہدایت کار سندیپ ریڈی کی نگاہیں ان پر مرکوز کروائیں۔
اس کے بعد سب کچھ بدل گیا۔ ’اینیمل‘ کے بعد تو ان پر فلموں کی برسات ہو گئی۔
لیکن یہاں انہوں نے سوچ سمجھ کر قدم بڑھائے اور اس وقت وہ لگ بھگ چھ فلموں کی ہیروئن ہیں اور یہ ساری کی ساری بڑے بجٹ اور بڑی پروڈکشن ہاؤس کی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انہیں ’بھو ل بھلیاں 3‘ میں شامل کر لیا گیا ہے جبکہ کارتھک آریان کے ساتھ ’عاشقی تھری‘ میں بھی وہ کام کریں گی۔ ایک فلم ان کی راج کمار راؤ کے ساتھ بھی ہے۔
ترپتی کا مقابلہ کس سے ہے؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دراز قد ترپتی کی عمر صرف 23 سال ہے اور ان کا مقابلہ جھانوی کپور، سارہ علی خان اور اننایا پانڈے سے کیا جا رہا ہے۔
ترپتی کو ان سب اداکاراؤں پر یہ فوقیت بھی حاصل ہے کہ وہ ان کے مقابلے میں تین سے چار سال چھوٹی ہیں۔
مزے کی بات یہ ہے کہ باقاعدہ لابنگ نہ ہونے کے باوجود انہوں نے سارہ علی خان، جھانوی کپور اور اننایا پانڈے کو پیچھے چھوڑ دیا اور اسی وجہ سے ان اداکاراؤں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔
اور پھر سب سے بڑھ کر ان اداکاراؤں نے فلموں میں ہیجان خیز مناظر کی عکس بندی کے لیے ایک حد کو قائم رکھا ہوا ہے، لیکن جہاں تک بات ترپتی کی ہے تو وہ ہر قید سے آزاد نظر آتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فلم ساز اور ہدایت کار انہیں اپنی تخلیقات میں کاسٹ کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ انہوں نے ’اینیمل‘ میں کام کرنے کے لیے جو معمولی سا معاوضہ یعنی 40 لاکھ انڈین روپے وصول کیا تھا، اب اس میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے بلکہ وہ اپنی پسند کے معاوضے بھی طلب کر رہی ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق فلم ’بیڈ نیوز‘ کے لیے انہوں نے ایک کروڑ انڈین روپے اپنے بینک کھاتے میں جمع کروائے۔
وہ کئی کمرشلز میں کام کر رہی ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے حال ہی میں ممبئی کے مہنگے علاقے میں 14 کروڑ انڈین روپے کا عالی شان فلیٹ خرید لیا ہے۔
بہرحال سب کی نگاہیں تو فلم ’بیڈ نیوز‘ پر لگی ہوئی ہیں۔ یہ بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ اب سلمان خان، عامر خان اور شاہ رخ خان کی فلموں کے علاوہ کوئی اور تخلیق باکس آفس پر ایک ہفتے بھی جم جائے تو اسے بہت بڑی کامیابی تصور کیا جاتا ہے۔
اسی تناظر میں ’بیڈ نیوز‘ بھی اگر نمائش کے بعد لاگت پوری کر لے تو یہی اس کے لیے کافی ہو گا۔
پھر ترپتی دیمری کے ہاتھ میں چھ سے سات بڑی فلمیں ہیں، اسی لیے فلم کامیاب ہو یا ناکام، انہیں کوئی پریشانی نہیں ہو گی۔