فرانسیسی سکیورٹی فورسز نے اگلے ہفتے دریائے سین پر ہونے والی اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے قبل جمعرات کو وسطی پیرس کے بڑے حصے کو بند کرنا شروع کر دیا ہے۔
دریا کے چھ کلومیٹر (چار میل) حصے پر مشتمل افتتاحی پریڈ کے نتیجے میں جمعرات کی صبح 5:00 بجے سے اس کے کنارے واقع وسطی اضلاع کو زیادہ تر گاڑیوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
کوئی بھی شخص جو دریائے سین کے دونوں کناروں پر انتہائی سکیورٹی والے ’گرے زون‘ میں داخل ہونا چاہتا ہے، جیسے کے وہاں کا رہائشی یا علاقے میں ہوٹل ریزرویشن رکھنے والے سیاحوں کو کیو آر کوڈ کی شکل میں سکیورٹی پاس کی ضرورت ہوگی۔
روشنیوں کا شہر کہلوانے والا پیرس 26 جولائی سے 11 اگست تک ہونے والے اولمپکس سے قبل تبدیل ہو رہا ہے جہاں تقریبا ایک کروڑ تماشائیوں کی آمد متوقع ہے۔
ایفل ٹاور، انویلیڈس یا پلیس ڈی لا کونکورڈ جیسے مشہور مقامات پر عارضی کھیلوں کے سٹیڈیم قائم کیے گئے ہیں، جبکہ نئے اولمپک وی آئی پی لین ٹریفک کے لیے تازہ ترین اضافہ ہیں۔
پیرس 2024 کے ڈائریکٹر جنرل ایٹینی تھوبوئس نے گذشتہ ماہ اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’یہ سچ ہے کہ شہر کے وسط میں بڑی تعداد میں عارضی مقامات مقرر کرنے کا ہمارا تصور، ظاہر ہے کہ اس کے ساتھ، رکاوٹیں ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔‘
بہت سے مرکزی میٹرو ٹرین سٹیشن بھی افتتاحی تقریب کے اگلے دن تک جمعرات سے بند رہیں گے، جس میں چھ سے سات ہزار کھلاڑی تقریبا سو بحری جہازوں اور ندی کشتیوں پر سین سے گزریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ پہلا موقع ہو گا جب اولمپکس کا آغاز ایتھلیٹکس کے مرکزی سٹیڈیم کے باہر کیا گیا ہے، جس میں پانچ لاکھ افراد سٹینڈز، دریا کے کنارے اور نظر آنے والے اپارٹمنٹس سے ذاتی طور پر دیکھ سکیں گے۔
ویلج کھل گیا ہے
2021 میں اعلان کے بعد سے ہی یہ وسیع سکیورٹی آپریشن سینیئر پولیس افسران کو پریشان کر رہا ہے کیونکہ اتنے بڑے اور گنجان آباد شہری علاقے میں اتنی بڑی تعداد میں تماشائیوں کو محفوظ رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
26 جولائی کی پریڈ کے لیے تقریبا 45,000 افسران ڈیوٹی پر موجود ہوں گے، جن میں ہزاروں فوجی اور نجی سکیورٹی ایجنٹ شامل ہیں۔
بدھ کو مشرقی فرانس میں پولیس نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے انتہائی دائیں بازو کے ایک مشتبہ انتہا پسند کو گرفتار کر لیا ہے جس نے ٹیلی گرام فون ایپلی کیشن پر ایک گروپ میں گیمز کے خلاف دھمکیاں دی تھیں۔
پیرس میں افتتاحی تقریب کے راستے پر ہزاروں دھاتی حفاظتی رکاوٹوں کی تنصیب نے کچھ رہائشیوں کو ناراض کر دیا ہے، جو خود کو بند محسوس کرتے ہیں۔
وسطی پیرس میں ایل سینٹ لوئس پر رہنے والی عیسیٰ یاگو نے ایک رکاوٹ کے پیچھے سے اے ایف پی کو بتایا، ’یہ بندروں کے سیارے پر ہونے جیسا ہے۔ انہیں صرف ہماری طرف کچھ مونگ پھلی پھینکنے کی ضرورت ہے۔‘
جمعرات کو پہلے کھلاڑی دارالحکومت کے شمالی مضافات میں نو تعمیر شدہ اولمپک ولیج میں رہائش اختیار کرنے کے لیے پہنچیں گے۔
تقریبا 40 مختلف نچلی سطح کے ہاؤسنگ بلاکس پر مشتمل اس کمپلیکس کو کم کاربن کنکریٹ، پانی کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال شدہ تعمیراتی مواد بروے کار لاتے ہوئے جدید تعمیراتی تکنیک کی نمائش کے طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔
اس کا مقصد ایئر کنڈیشننگ سے مبر ہونا تھا، حالانکہ اولمپک وفود نے اپنے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اونچے درجہ حرارت کے اثرات کے خوف سے ان کے لیے تقریبا 2،500 پورٹیبل کولنگ یونٹس کا آرڈر دیا ہے۔
فرانسیسی وفد کے نائب سربراہ آندرے پیئر گوبرٹ نے اے ایف پی کو بتایا کہ برطانیہ، امریکہ، نیوزی لینڈ، برازیل اور سوئٹزرلینڈ جیسے بڑے ممالک پہلے دن پہنچ رہے ہیں۔
پوری گنجائش کے ساتھ، یہ گاؤں نو ہزار ایتھلیٹس سمیت 14،500 افراد کی میزبانی کرے گا۔
اولمپکس کے بعد پیرالمپکس 28 اگست سے 8 ستمبر تک ہوں گے۔