محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے کے دوران ملک بھر میں تیز بارشیں ہونے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ جمعرات کو ہونے والی بارش سے لاہور کا 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل شاہد عباس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’پنجاب بھر میں بارشوں کا یہ سلسلہ چھ اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ اس دوران مختلف دریاؤں میں سیلابی صورتحال بھی پیدا ہوسکتی ہے۔‘
نکاسی آب کے ادارے کے حکام کے مطابق لاہور میں ہونے والی بارش نے گذشتہ 44 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 31 جولائی سے بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور دو اگست سے مزید شدت کے ساتھ وسطی اور جنوبی حصوں تک پھیل جائیں گی۔
ان بارشوں کے باعث، کشمیر میں 31 جولائی سے چھ اگست کے دوران وادی نیلم، مظفر آباد، راولا کوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میر پور میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔
پنجاب
پنجاب اور اسلام آباد میں یکم اگست سے چھ اگست کے دوران راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، تلہ گنگ، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجراموالہ، حافظ آباد، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، اوکاڑہ، پاکپتن، قصور، خوشاب، سرگودھا اور میانوالی میں تیز ہوائیں اور گرج چمک کے ساتھ بیشتر مقامات پر وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق دو اگست سے چھ اگست کے دوران بہاولپور، بہاولنگر، خانپور، رحیم یار خان اور لیہ میں بھی تیز ہوائیں اور بعض مقامات پر موسلا دھار بارش کی توقع ہے۔
خیبر پختونخوا
خیبر پختونخوا میں یکم اگست سے چھ اگست کے دوران چترال، دیر، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، کوہاٹ، باجوڑ، مہمند، خیبر، مانسہرہ،ایبٹ آباد، ہریپور، پشاور، صوابی، نوشہرہ، چار سدہ، ہنگو، کرم، اورکزئی، وزیر ستان، بنوں، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی آندھی اور موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
بلوچستان
بلوچستان میں صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کی توقع ہے لیکن کچھ علاقے جیسے خضدار، قلات، لسبیلہ، آوران، پنجگور، کیچ، زیارت، ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، شیرانی، کوہلو، ہرنائی، نصیر آباد اور جعفر آباد میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
لاہور میں بارش کا 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
واسا حکام کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق شہر لاہور میں سب سے زیادہ بارش ایئرپورٹ روڈ پر 350 ملی میٹر سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
گلبرگ میں 213، لکشمی چوک میں 242، اپر مال 218، مغلپورہ 222، تاج پورہ 260، نشطر ٹاؤن 312، ناخدا چوک 259، پانی والا تالاب 319، فرخ آباد 275، گلشن راوی 247، اقبال ٹاؤن 262، سمن آباد 242، جوہر ٹاؤن 275 اور قرطبہ چوک میں 225 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان چوہدری مظہر حسین کے مطابق ’گذشتہ 24 گھنٹوں میں لاہورمیں مجموعی طور پر 337 ملی میٹر، گجرانوالہ 123، نارووال 70، قصور 62، حافظ آباد 23 جبکہ سیالکوٹ میں 11 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔‘
بارشوں سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق: ’دو اگست سے پانچ اگست کے دوران شدید بارشوں کے باعث مری گلیات، منسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈیرہ اسمعیل خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی،شمال مشرقی پنجاب، کشمیر کے مقامی/ برساتی ندی نالوں اور ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
اس کے علاوہ قلات، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، ژوب، سبی، ہرنائی، آوران، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، نصیر آباد، موسیٰ خیل اور جعفر آباد میںمقامی/ برساتی نالوں میں طغیانی کاخدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے کی طرف سے جاری کرہ موسمی ایڈوائزری کے مطابق دو سے پانچ اگست کے دوران شدیدی بارشوں سے اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ،؛اہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ، اور پشاور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
اسی دوران سندھ کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آنے کے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ’خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں جیسے مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائڈنگ کے باعث ٹریفک کی آؐد و رفت متاثر ہونے کا خطرہ بھی موجود ہے اس لیے سیاح اور مسافر سفر کے دوران احتیاط برتیں۔‘
پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کیا ہوگی
ترجمان پی ڈی ایم اے چوہدری مظہر حسین کے مطابق پنجاب کے تمام دریاؤں اور بیراجز میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 60 فیصد، تربیلا میں 77 فیصد ہے۔
ستلج ، بیاس اور راوی پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 39 فیصد تک ہے۔
ممکنہ پور پر خطرے کا سامنا کرنے والے اضلاع میں سیلابی خطرے کے پیشِ نظر انتظامات مکمل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم اگست سے چار اگست تک دریائے سندھ، رودکوہیوں اور دریائے چناب میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز 24/7 صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔
بارشوں کے سبب اموات
پی ڈی ایم اے فلڈ مانیٹرنگ ڈیسک کی جانب سے جاری کردہ فیکٹ شیٹ کے مطابق پنجاب بھر میں گذشتہ چھ گھنٹوں کے دوران بارش کے سبب تین اموات ریکارڈ کی گئیں۔
گذشتہ ایک ماہ میں ہونے والی بارشوں کے سبب 42 افراد موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ 120 افراد زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان چوہدری مظہر حسین کے مطابق گذشتہ سات روز میں بارشوں کے سبب 10 اموات ہوئیں۔
موٹر وے کی صورتحال
موٹر وے پولیس کے ترجمان عمران احمد کے مطابق سیالکوٹ موٹر وے پر بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ موٹر وے ایم ٹو پنڈی بھٹیاں، شیخوپورہ، کالا شاہ کاکو، ٹھوکر نیاز بیگ، مانگا منڈی، پتوکی، رینالہ خورد اور اوکاڑہ کے مقام پر بارش جاری ہے۔
ایم تھری پر پر لاہور فیض پور سے ننکانہ صاحب تک بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
موٹر وے پولیس نے اس بارش میں موٹر وے پر سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔