حزب اللہ کا اسرائیل پر حملہ، کئی ملکوں کی شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت

حزب اللہ کے ڈرون حملے میں دو اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے اور کشیدگی میں اضافے کے بعد کئی مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کا کہا ہے۔

اسرائیلی فوجیوں اور لبنان کے حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان سرحد پار جاری جھڑپوں کے درمیان چار اگست 2024 کو جنوبی لبنان کے گاؤں طیبہ پر اسرائیلی حملے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے (رابیح داہر/ اے ایف پی)

 حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے پیر کی صبح شمالی اسرائیل پر ڈرون حملہ کیا، جس میں اسرائیلی فوج کے مطابق دو فوجی زخمی ہوئے اور آگ بھی لگ گئی۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹد پریس (اے پی) کے مطابق لبنان میں موجود ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے جنوبی لبنان کے کئی دیہاتوں میں اسرائیل کی طرف سے کیے گئے ’حملوں اور قتل و غارت‘ کے جواب میں شمالی اسرائیل میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔

دوسری طرف فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مشرق وسطیٰ میں ممکنہ جنگ کے پیش نظر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایات دی ہیں۔

اے ایف پی نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے بعد سعودی عرب، جاپان، ترکی اور فرانس نے بھی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔

پیرس میں وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں سے انتہائی غیر مستحکم سکیورٹی کے تناظر میں کہا کہ وہ لبنان کا سفر کرنے سے گریز کریں اور ملک میں پہلے سے موجود افراد جلد سے جلد لبنان سے نکل جائیں۔

فرانس نے ایران میں بھی مقیم اپنے شہریوں سے ’عارضی طور پر نکل جانے‘ کی ہدایت دی ہے۔

کئی مغربی ایئر لائنز نے لبنان اور خطے کے دیگر ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔

قطر ایئرویز نے کہا کہ دوحہ بیروت روٹ پر کم از کم پیر تک دن کی روشنی کے اوقات میں آپریٹ کیا جائے گا۔

روئٹرز کے مطابق جاپانی وزارت خارجہ نے پیر کے روز ایک ٹریول الرٹ جاری کیا جس میں لبنان میں جاپانی شہریوں پر زور دیا گیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر لبنان سے نکل جائیں۔

ترکی نے بھی لبنان میں اپنے شہریوں پر زور دیا کہ اگر انہیں قیام کی ضرورت نہیں ہے تو وہ لبنان چھوڑ دیں۔

انقرہ میں وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ لبنان میں ترک شہریوں کو محتاط رہنا چاہئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جن لوگوں کو لبنان میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے وہ لبنان چھوڑ دیں ، اگر ممکن ہو،" اس نے مزید کہا کہ ترکوں کو لبنان کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیے جب تک کہ ضروری نہ ہو۔

اس سے قبل اتوار کو فرانس اور اٹلی نے لبنان میں اپنے شہریوں پر زور دیا تھا کہ جب تک کمرشل پروازیں چل رہی ہیں وہ مشرق وسطیٰ میں فوجی کشیدگی کے خطرے کے پیش نظر ملک چھوڑ دیں۔

دوسری جانب فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اتوار کو ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا کہ علاقائی فوجی کشیدگی سے ہر صورت میں گریز کیا جانا چاہیے۔

ایران اور حزب اللہ تحریک کی جانب سے ممکنہ بڑی فوجی کارروائی کے حوالے سے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا: ’اگر وہ ہم پر حملہ کرنے کی جرات کرتے ہیں تو وہ اس کی بھاری قیمت ادا کریں گے۔‘

غزہ میں اتوار کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں غزہ شہر کے دو سکولوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں بے گھر افراد رہائش پذیر تھے، جس میں کم از کم 30 افراد مارے گئے۔

غزہ میں چھ جولائی سے اب تک کم از کم 11 سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے تازہ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حماس سکولوں کو استعمال کر رہی ہے۔

ادھر لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ جنوبی سرحدی گاؤں پر اسرائیلی حملے میں دو افراد مارے گئے۔

لبنان کی سرکاری قومی خبر رساں ایجنسی نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’لبنان سے متعدد مشکوک فضائی اہداف کی نشاندہی کیے جانے کے بعد شمالی مقبوضہ اسرائیلی علاقوں میں پیر کی صبح دوبارہ سائرن بج اٹھے۔

اسرائیلی فوج نے ٹیلیگرام پر بتایا گیا کہ حملے سے علاقے میں آگ لگ گئی اور ایک افسر اور ایک سپاہی معمولی زخمی" ہوئے۔

اس سے قبل حزب اللہ نے اسرائیل پر درجنوں راکٹوں سے حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ نے سنیچر کی شب کہا کہ شمالی اسرائیل میں بیت الہلیل پر حملہ اسرائیل کے لبنان پر کیے گئے حالیہ حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔ 

گروپ کا دعویٰ ہے کہ لبنانی علاقوں کفر کلا اور دیر سریال پر اسرائیلی حملوں میں عام شہری زخمی ہوئے تھے۔

ادھر ایران نے امید کا اظہار کیا ہے کہ ’حزب اللہ اسرائیل میں اندر اور مزید اہداف کا انتخاب کرے۔‘

ارنا نیوز ایجنسی نے اقوام متحدہ میں ایرانی سفارتی مشن کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ حزب اللہ اپنے ردعمل میں مزید اہداف کا انتخاب کرے گا اور (اسرائیل پر حملہ) کرے گا۔‘

ایرانی مشن نے مزید کہا کہ: ’دوسری بات یہ کہ وہ اپنے ردعمل کو فوجی اہداف تک محدود نہ رکھے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا