چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی: چیئرمین پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے پیر کو کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، جس میں دنیا کی آٹھ بہترین ٹیمیں آ رہی ہیں۔

28 اپریل، 2024 کی اس تصویر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی لاہور میں ایک نیوز کانفرنس کے دورن(اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے پیر کو کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، جس میں دنیا کی آٹھ بہترین ٹیمیں آ رہی ہیں۔

لاہور میں ایک نیوز کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ عناصرکی خواہش تھی کہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں نہ ہو لیکن آئی سی سی نے چیمپیئنز ٹرافی کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔‘

ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں تین نئے چیمپیئنز ٹورنامنٹ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس میں پانچ ٹیمیں شامل ہوں گی اور اس کپ پر سال انعقاد کیا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہمارا ڈومیسٹک کا نظام برا نہیں ہے لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنے کی گنجائش ہے اور اس مقصد کے لیے ڈومیسٹک چیمپیئنز کپ کے لیے چیف سلیکٹر کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کریں۔‘

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ’ان تمام اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے پاس ہر وقت 150 کے قریب بہترین کھلاڑی موجود ہوں۔‘

ان کے بقول: ’سابق کپتان وقار یونس پانچ ٹیموں کے اس سیٹ اپ کو دیکھ رہے ہیں اور یہ ذمہ میں نے وقار یونس کو دیا ہے کہ ٹیم کو تیار کریں تاکہ جب کھلاڑیوں کی ضرورت ہو تو ہمارے پاس آپشنز موجود ہوں۔‘

محسن نقوی نے کہا کہ ’ڈومیسٹک چیمپئینز کپ میں غیر ملکی کھلاڑی بھی حصہ لیں گے اور یہ 150 کھلاڑیوں کا ایک پول ہو گا۔‘

انہوں نے کہا ’تینوں فارمیٹس میں منعقد کیے جائیں گے جن میں چیمپیئنز کپ ون ڈے، چیمپیئنز کپ ٹی ٹوئنٹی اور چیمپیئنز فرسٹ کلاس کپ منعقد ہوں گے اور نئے سیزن کا آغاز یکم ستمبر کو چیمپیئنز ون ڈے ٹورنامنٹ سے ہو گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان ٹورنامنٹس کا مقصد قومی کرکٹ کو انٹرنیشنل معیار کے مطابق لانا ہے۔ ہماری موجودہ رینکنگ پاکستان کی حقیقی صلاحیت کی عکاسی نہیں کرتی اس لیے ہمیں اپنے اصل مقام کو بحال کرنا ہے۔‘

محسن نقوی نے کہا کہ ’اس سیزن میں پاتھ وے اورڈیولپمنٹ سطح پر کافی زیادہ میچ کھیلے جائیں گے۔‘

وقار یونس نے اس موقع پر کہا کہ ’میں چیئرمین پی سی بی کا مجھ پر بھروسا کرنے کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جیسا کہ کرکٹ کے حالات ہمارے سامنے ہیں اور ہمیں اسے مزید بہتر کرنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پروڈکٹ ہمارے سامنے ہے اور جب تک پروڈکٹ ٹھیک نہیں ہوگا بات آگے نہیں بڑھے گی، یہ فارمیٹ اچھا ہے کہ لیجنڈز اور بڑے کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے اور انہیں ذمہ داریاں دی جائیں، اگر کرکٹرز ہی کرکٹ کو نہیں سنبھالیں گے تو کرکٹ بہت نیچے چلی جائے گی۔‘

وقار یونس نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’امید ہے کہ ٹیم میں پسند، نا پسند کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ