بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے سربراہ بننے والے محمد یونس نے بدھ کو لوگوں کو پیغام دیا کہ وہ پر امن رہیں اور اس موقعے کا بہتر استعمال کرتے ہوئے قوم کی تعمیر نو کریں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نوبیل انعام یافتہ مائیکرو فنانس ماہر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’میں ہر ایک سے پرجوش اپیل کرتا ہوں کہ امن کا مظاہرہ کریں۔ برائے مہربانی ہر طرح کے تشدد سے گریز کریں۔
’پر امن رہیں اور ملک کی تعمیر کی تیاری کریں۔ اگر ہم تشدد کا راستہ چنیں گے تو ہر شے تباہ ہو جائے گی۔‘
محمد یونس نے کہا کہ ’میں ان بہادر طلبا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے فتح کے دوسرے دن کو ممکن بنایا اور ان لوگوں کو بھی جنہوں نے ان (طلبا) کو مکمل حمایت دی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ ’آنے والے چند ماہ‘ میں الیکشن کا انعقاد کریں گے۔
بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں: پاکستان
پاکستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہاں حالات جلد معمول پر آ جائیں گے۔
بنگلہ دیش میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے پرتشدد احتجاج کے بعد پانچ اگست کو وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی ہونے کے بعد پڑوسی ملک انڈیا روانہ ہو گئی تھیں۔
سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کے خلاف شروع ہونے والے طلبہ کے احتجاجی مظاہروں کے دوران 300 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ سینکڑوں زخمی بھی ہوئے۔
اسلام آباد میں وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلہ دیش کے عوام سے یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
بیان میں اس امید کا اظہار بھی کیا گیا کہ حالات پرامن انداز میں تیزی سے معمول پر آ جائیں گے۔ ’ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیشی عوام کا اتحاد انہیں ایک ہم آہنگ مستقبل کی طرف لے جائے گا۔‘
بنگلہ دیش میں نوبیل امن انعام یافتہ ماہرِ اقتصادیات محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔
ملک میں احتجاج کی قیادت کرنے والے طلبہ رہنماؤں نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کو بدھ تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔
عبوری حکومت ملک میں موجودہ انتظامی خلا کو پر کرے گی اور پھر ملک میں مستقبل کے سیاسی عمل سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے۔
بنگلہ دیش میں مظاہرے: انڈیا نے سفارت خانوں سے غیر ضروری عملہ نکال لیا
بنگلہ دیش میں گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد انڈیا نے اپنے سفارت خانے اور قونصل خانوں سے تمام غیر ضروری عملے اور ان کے اہل خانہ کو نکال لیا ہے۔
ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ تمام انڈین سفارت کار بنگلہ دیش میں موجود ہیں اور مشن فعال ہیں۔
دارالحکومت ڈھاکہ میں ہائی کمیشن یا سفارت خانے کے علاوہ چٹاگانگ، راج شاہی، کھلنا اور سلہٹ میں بھی انڈیا کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن یا قونصل خانے ہیں۔
بنگلہ دیش: مرکزی بینک کے چار ڈپٹی گورنرز استعفے پر مجبور
دوسری جانب بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے دو ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ بینک کے چار ڈپٹی گورنرز کو بدھ کو اس وقت استعفیٰ دینے پر مجبور ہونا پڑا جب تقریباً 300 سے 400 اہلکاروں نے اعلیٰ حکام کی مبینہ بدعنوانی کے خلاف احتجاج کیا۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بنگلہ دیش بینک کے گورنر عبدالرؤف تعلق دار اور ان کے دو نائب احتجاج کے دوران دفتر میں موجود نہیں تھے۔