پاکستان میں پہلی مرتبہ مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) کی ایشین چیمپئن شپ کے مقابلے اتوار سے جاری ہیں۔
لاہور ڈی ایچ اے سپورٹس کمپلیکس میں جاری ایشین چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر 16 ممالک کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ مقابلوں میں 180 سے زائد کھلاڑی، 100 سے زائد اہلکار اور تکنیکی عملہ حصہ لے رہا ہے۔
چیمپئن شپ میں شریک ساؤتھ انڈین کھلاڑی بیلبن نے انڈیپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ ہار گئے لیکن انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک ظالم کھیل ہے، لیکن کھیل کے علاوہ وہ دوستانہ ماحول رکھتے ہیں اور خاص طور پر پاکستانی کھلاڑیوں سے ان کی دوستی ہے۔‘
انڈین کھلاڑی مینا بھی فائنل میں پاکستانی خواتین کھلاڑیوں سے مقابلے کے لیے بے چین ہیں۔
انڈیپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان آنے سے پہلے تھوڑا گھبرا رہی تھیں، لیکن یہاں آ کر ان کی سوچ بدل گئی ہے۔
’یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور جہاں میں ٹھہری ہوں، وہاں کا عملہ اس بات کی یقین دہانی کرتا ہے کہ میں ٹھیک کھا رہی ہوں اور صحیح سے آرام کر رہی ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کھیل جو بھی ہو، اس کے بعد کھلاڑی آپس میں دوست ہوتے ہیں اور ایسے کسی دوسرے ملک میں جانے کا یہی فائدہ ہوتا ہے کہ آپ نئے دوست بناتے ہیں۔
پاکستانی کھلاڑی رضوان حیدر علی، جنہوں نے انڈین کھلاڑی کو ہرایا، نے انڈیپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ’کھلاڑیوں کے لیے سپانسر کی بہت ضرورت ہے تاکہ وہ باآسانی اپنی گیم کھیل سکیں۔‘ انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان کی دیگر ممالک میں نو مرتبہ نمائندگی کر چکے ہیں، لیکن اب تک ان کے پاس کوئی سپانسر نہیں ہے۔
’نئے آنے والے محنت کرتے رہیں، لگے رہیں کیونکہ اللہ کبھی آپ کی محنت ضائع نہیں کرتا۔‘
پاکستان ایم ایم اے فیڈریشن کے صدر عمر احمد نے انڈیپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے حکومت کی تعریف کی کہ انہیں اس چیمپئن شپ کو ممکن بنانے کے لیے مختلف ممالک سے 180 سے زائد کھلاڑیوں نے آنا تھا اور باقی سٹاف اس کے علاوہ تھا، جس کے لیے انہیں تین سو ویزے باآسانی دے دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے ساتھ سپانسرز جڑیں، حکومتی ادارے جڑیں اور اس کھیل کو معیشت بنائیں اور ایسی چیمپئن شپس بار بار کروائیں۔‘
منگل کو چیمپئن شپ کے کوارٹر فائنل مقابلے ہوئے، جن میں پاکستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، بحرین، لبنان، ایران، عراق، جاپان، انڈونیشیا اور بھارت کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
ایم ایم اے کے میڈیا ہیڈ قادر خواجہ کے مطابق، کوارٹر فائنل مقابلوں میں کل 33 فائٹس ہوئیں۔
یہ مقابلے 13 ویٹ کیٹگریز میں ہوئے، جبکہ مختلف ویٹ کیٹگریز میں پاکستان کے آٹھ فائٹرز نے حصہ لیا۔
ان کھلاڑیوں میں عبدالمنان، ذیشان اکبر، سید قائم عباس، ایان حسین، محمد راشد، شہاب علی، خضر رحمان اور محمد داؤد شامل ہیں۔
کوارٹر فائنل مرحلے کی 61.2 کلوگرام کیٹگری میں پاکستان کے ایان حسین کو تاجکستان کے بزرگ مہری سیف الوزودا نے شکست دی۔
ایان حسین کو تاجکستان کے بزرگ مہری سیف الوزودا نے راونڈ تھری مکمل ہونے پر تکنیکی برتری پر شکست دی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کوارٹر فائنل مرحلے میں اب تک دو پاکستانی فائٹرز نے فتح سمیٹی۔ کوارٹر فائنل مرحلے کی سینئر 65.8 کلوگرام کیٹگری میں پاکستان کے محمد راشد کو قازقستان کے سمگٹ شبدان نے شکست دی۔ مکسڈ مارشل آرٹس ایشین چیمپئن شپ کے کوارٹر فائنل مرحلے میں پاکستانی فائٹر شہاب علی نے سیمی فائنل کے لیے جگہ بنائی۔ کوارٹر فائنل مرحلے کی 70.3 کلوگرام کیٹگری میں پاکستانی فائٹر شہاب علی نے ایرانی حریف کو ناک آؤٹ کیا۔
شہاب علی نے پہلے راونڈ میں ایرانی حریف داریوش خنلاری کو ناک آؤٹ کیا۔ شہاب علی نے پہلے راونڈ میں داریوش خنلاری کے منہ پر وار کرکے ناک آؤٹ کیا۔ کوارٹر فائنل مرحلے کی 77.1 کلوگرام کیٹگری میں پاکستانی فائٹر داؤد عاطف کو ایرانی فائٹر سیمند ردا نے تیسرے راونڈ میں شکست دی۔ داؤد عاطف کو تیسرے راؤنڈ میں ایرانی فائٹر نے چت کیا۔
پاکستان کے پانچ فائٹرز کو کوارٹر فائنلز میں شکست ہوئی، جبکہ تین فائٹرز نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لی۔ بھارت کا کوئی فائٹر سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہ کر سکا۔
چیمپئن شپ کا آغاز اتوار کو پاکستان کی سنسنی خیز فتح کے ساتھ ہوا تھا، جس میں پاکستانی کھلاڑی رضوان علی نے بھارت کے سری کانت شیکھر پر فتح حاصل کی۔
ان میچز میں پاکستانی فائٹر ضیا مشوانی کا بھارتی حریف بھرت کھنڈرے کو ایک منٹ کے اندر تیز ناک آؤٹ کرنا بھی کمال رہا۔
چیمپئن شپ کے پہلے دن ایران، بحرین اور جارجیا کے مارشل آرٹس کھلاڑیوں کی جانب سے بھی متاثر کن پرفارمنس دیکھنے کو ملی، جنہوں نے اپنے اپنے میچوں میں فتح حاصل کی۔
پاکستان کے عباس خان نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مصر کے آدم محمد کو شکست دی۔
اس ایشین چیمپئن شپ کا فائنل میچ 22 اگست کو ہوگا۔