کابل خود کش دھماکے میں چھ افراد جان سے گئے، 13 زخمی: پولیس

افغانستان کے دارالحکومت کابل کی پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کو کابل میں ایک خودکش دھماکے میں چھ افراد جان سے گئے جبکہ 13 زخمی ہو گئے۔

13 اگست، 2024 کی اس تصویر میں افغانستان کے شہر قندھار میں طالبان کا ایک اہلکار سکیورٹی پر تعینات ہے(اے ایف پی)

افغانستان کے دارالحکومت کابل کی پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کو کابل میں ایک خودکش دھماکے میں چھ افراد جان سے گئے جبکہ 13 زخمی ہو گئے۔

 کابل کے جنوبی مضافات کے علاقے قلعہ بختیار میں پیر کی سہ پہر ہونے والے اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

2021 میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے افغانستان میں تشدد میں کمی آئی ہے، تاہم داعش کی علاقائی شاخ سمیت متعدد عسکریت پسند گروہ اب بھی سرگرم ہیں۔

کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد پہنے ایک شخص نے دھماکہ کیا اور جان سے جانے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ زخمیوں کو بروقت ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

افغانستان کے طالبان حکام نے تین سال قبل غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے سلامتی کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تجزیہ کاروں کے مطابق: ’اگرچہ ان کی وسیع پیمانے پر سکیورٹی کارروائیوں کی وجہ سے طالبان کی حکمرانی کو چیلنج کرنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن وہ حملوں کی تصدیق بھی نظر انداز کرتے ہیں یا تاخیر کرتے ہیں۔‘

افغانستان میں آخری خودکش حملے کی ذمہ داری داعش کی علاقائی شاخ نے مارچ میں جنوبی شہر قندھار میں قبول کی تھی جو طالبان کا تاریخی گڑھ ہے۔

طالبان حکام کے مطابق اس دھماکے میں صرف تین افراد جان سے گئے جبکہ ہسپتال کے ذرائع نے اموات کی تعداد 20 بتائی تھی۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گذشتہ ماہ اے ایف پی کو بتایا تھا کہ داعش یہاں پہلے بھی موجود تھی لیکن ہم نے انہیں سختی سے دبایا۔

انہوں نے کہا کہ ’یہاں ایسا کوئی گروپ موجود نہیں ہے جو کسی کے لیے خطرہ بن سکتا ہو۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا