مہنگائی کی شرح میں کمی ’حادثہ نہیں‘: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے اگست میں ملک میں مہنگائی کی شرح واحد ہندسے یعنی 9.6 فیصد تک آنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’ابھی ہمارا کام مکمل نہیں ہوا ہے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی شرح میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے (اے پی پی)

وزیراعظم شہباز شریف نے گذشتہ تین سالوں میں ملک میں مہنگائی کی شرح سنگل ہندسے یعنی 9.6 فیصد تک آنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منگل کو کہا ہے کہ یہ کوئی ’حادثہ ‘نہیں بلکہ حکومتی کارکردگی کے ’نتائج‘ ہیں۔

ادارہ برائے شماریات نے گذشتہ روز کہا تھا کہ گذشتہ ماہ اگست میں پاکستان کی سالانہ افراطِ زر (مہنگائی) کی شرح 9.6 فیصد تک گر گئی ہے اور تقریباً تین سالوں میں پہلی بار یہ شرح واحد ہندسے پر آئی ہے۔

ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا: ’یہ کوئی حادثہ نہیں ہے! یہ نتائج ہیں!‘

انہوں نے مزید کہا: ’میری توجہ عام آدمی کو ریلیف دینے پر ہے۔ ابھی ہمارا کام مکمل نہیں ہوا اور ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، لیکن ہم حقیقی ترقی کر رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق گذشتہ روز بھی وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی شرح میں کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماہِ اگست میں مہنگائی کی شرح کا 9.6 فیصد پر آنا معیشت میں بہتری کے حوالے سے حکومتی اقدامات کا عکاس ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’معاشی ماہرین کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح میں مزید کمی کی پیش گوئی قوم کے لیے خوشخبری سے کم نہیں۔‘

شہباز شریف نے اپنی سیاسی و معاشی اصلاحات کی بدولت ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’حکومتی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج عوام کی خوش حالی کی صورت میں عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

’عام آدمی کی زندگی کو آسان اور اس کی معاشی خوشحالی کے بغیر پاکستان کی ترقی کے ہدف کا حصول ممکن نہیں۔‘

ادھر حکومتی ترجمان اور وزیراطلاعات ونشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مہنگائی میں واحد عدد تک حالیہ کمی وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں وفاقی حکومت کی دانش مندانہ اقتصادی پالیسیوں کا ثبوت ہے۔

پیر کی شام قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق افراط زر نو اعشاریہ چھ فیصد پر ریکارڈ کیا گیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ لوگوں کی سہولت کے لیے جنوبی وزیرستان میں نادرا کے موجودہ پانچ مراکز کے علاوہ تین مزید قائم کیے جائیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ختم کیے گئے محکموں کے ملازمین کو نئے محکموں میں منتقل کیا جائے گا یا گولڈن ہینڈ شیک سکیم کے ذریعے ان کی تلافی کی جائے گی۔

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بندش

وزیر صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کا یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔ وہ پیر کو اسلام آباد میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔

رانا تنویر حسین نے کہا یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کی تنظیم نو کے لیے مختلف طریقوں پر غور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید شفافیت لانے کے لیے اعانت کا نیا نظام وضع کیا جارہا ہے۔ رانا تنویر حسین نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی جانب سے ادارے کو بند کرنے کے لیے کوئی یکطرفہ اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت