جھانوی کپور جنوبی انڈیا کی فلموں سے کیا فائدہ حاصل کریں گی؟

جھانوی کپور کو کامیاب بنانے کے لیے والد بونی کپور نے بےدریغ رقم کا استعمال کیا۔ مختلف لابنگ فرمز اور تعلقات عامہ سے جڑے ماہر افراد کی خدمات حاصل کی گئیں لیکن اس کے باوجود ان کی ابتدائی فلمیں ناکامی سے دوچار ہوئیں۔

بالی وڈ اداکارہ جھانوی کپور 10 ستمبر 2024 کو ممبئی میں اپنی آنے والی ہندوستانی تیلگو- ہندی زبان کی فلم ’دیورا پارٹ ون‘ کے ٹریلر لانچ میں شریک ہیں (سجیت جیسوال / اے ایف پی)

جھانوی کپور نے کیا واقعی دیگر اداکاراؤں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے؟

بظاہر تو ایسا ہی لگ رہا ہے کیونکہ رواں ماہ سری دیوی کی بیٹی کی جنوبی انڈیا کی بڑے بجٹ اور بڑی سٹار کاسٹ والی تیلگو فلم ’دیورا پارٹ ون‘ سینیما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہے۔

اس فلم میں ان کے ہیرو جنوبی انڈیا کے سپر سٹار این ٹی راما راؤ جونیئر ہیں، جن کے ساتھ کام کرنے کی ہر اداکارہ کی آرزو ہوتی ہے۔

جھانوی کپور کی اس فلم کا بجٹ لگ بھگ 300 کروڑ روپے ہے جبکہ اس تخلیق کی مقبولیت اور شہرت کا اندازہ یوں لگائیں کہ منگل کو جب ’دیورا پارٹ ون‘ کا ٹریلر پرستاروں کے لیے پیش کیا گیا تو صرف چند گھنٹوں کے اندر اندر اسے یو ٹیوب پر دسیوں کروڑ سے زیادہ شائقین دیکھ چکے ہیں۔

فلم کے ٹریلر اور پھر گانوں کو دیکھنے کے بعد تجزیہ کاروں کا یہی کہنا ہے کہ جھانوی کپور کا اس تخلیق کے بعد بالی وڈ میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، بلکہ وہ دھماکہ خیز پرفارمنس دے کر ساتھی اداکاراؤں کی نیندیں اڑا سکتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جھانوی کپور کی والدہ سری دیوی کا فلم کیریئر جنوبی انڈیا کی فلموں سے شروع ہوا تھا اور اس کے بعد انہوں نے بالی وڈ فلموں میں کام کرکے شہرت کمائی، لیکن جھانوی کپورکئی ہندی زبان کی فلموں میں کام کرنے کے بعد اب جاکر جنوبی انڈیا کی فلموں کا حصہ بننے جا رہی ہیں۔

جھانوی کپور کے متعلق یہ رائے بھی قائم کر لی گئی تھی کہ وہ ایک حد میں رہ کر اداکاری کرتی ہیں لیکن تیلگو فلم ’دیورا پارٹ ون‘ کے ٹریلر اور گانوں میں ان کی ہیجان خیزی اور ہوشربا رقص کو دیکھ کر لگ ہی رہا ہے کہ انہوں نے تہیہ کر لیا ہے کہ اب اپنی قریب ترین حریف سارہ علی خان کے لیے مشکلات کھڑی کر دیں گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم ’دیورا پارٹ ون‘  میں سارہ علی خان کے والد یعنی سیف علی خان بھی مرکزی کردار میں جلوہ گر ہیں۔

جھانوی کپور اور سارہ علی خان نے 2018 میں کم و بیش ایک ساتھ فلم کیریئر شروع کیا تھا۔ سارہ علی خان کی خوش قسمتی یہ تھی کہ ان کی پہلی فلم ’کیدار ناتھ‘ میں سوشانت سنگھ راجپوت ہیرو تھے جبکہ جھانوی کپور نے ’دھڑک‘ میں نئے اداکار اشان کھتر کے ساتھ کام کیا۔

جھانوی کپور کو کامیاب بنانے کے لیے والد بونی کپور نے بےدریغ رقم کا استعمال کیا۔ مختلف لابنگ فرمز اور تعلقات عامہ سے جڑے ماہر افراد کی خدمات حاصل کی گئیں لیکن اس کے باوجود جھانوی کپور کی ابتدائی فلمیں ناکامی سے دوچار ہوئیں۔ ادھر چھوٹے نواب کی بیٹی سارہ علی خان نے پہلی ہی فلم سے بالی وڈ میں مضبوطی سے قدم جما لیے۔

گذشتہ سال جھانوی کپور کے فلم کیریئر میں یکدم ڈرامائی موڑ آیا۔ پہلے ان کی ورن دھون کے ساتھ فلم ’باوال‘ نے کامیابی کا سفر طے کیا تو رواں سال ’مسٹر اینڈ مسز ماہی‘ اور پھر ’الجھ‘ نے جیسے جھانوی کپور کی ڈیمانڈ میں اضافہ کر دیا۔ ان فلموں میں جھانوی کپور نے اپنی اداکاری اور رقص سے بھرپور تاثرات کا اظہار کیا۔ ان کی خوش قسمتی ہی ہے کہ ان کی قریب ترین حریف سارہ علی خان کی اس دوران فلمیں تو نمائش پذیر ہوئیں لیکن وہ کوئی خاص دھماکہ نہ کرسکیں۔ اب اسی موقعے کا فائدہ جھانوی کپورملا۔

اس حقیقت سے انکار نہیں کہ جھانوی کپور کو یہ بات مضطرب ضرور کرتی ہے جب ان کا تعارف سری دیوی یا پھر بونی کپور کی بیٹی کے طور پر کیا جاتا ہے یا پھر انہیں انیل کپور کی بھتیجی یا سونم کپور کی کزن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

جھانوی کپور کی خواہش یہی تھی کہ وہ اپنی الگ پہچان بنائیں۔ تجزیہ کار اور پرستار انہیں بطور اداکارہ شناخت کریں اور جھانوی کپور کو یہ موقع پہلے فلم ’ملی‘ کے ذریعے ملا جب ان کی تاثراتی اور جذباتی اداکاری نے سب کو حیران کر دیا۔ پھر ’الجھ‘ نے جھانوی کپور کی شہرت اور مقبولیت میں اوراضافہ کر دیا اور انہیں تاثرات سے بھرپور اداکارہ تسلیم کیا جانے لگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈین میڈیا رپورٹوں کے مطابق جھانوی کپور اس وقت کسی بھی فلم میں کام کرنے کا معاوضہ پانچ کروڑ روپے وصول کرتی ہیں۔ ادھر سارہ علی خان کی ایک فلم کے لیے معاوضہ تین کروڑ روپے بتایا جاتا ہے۔ جھانوی کپور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مصنوعات کی تشہیر سے 70 سے 80 لاکھ روپے کما لیتی ہیں۔ اسی طرح برانڈ ایمیبسڈر کی مد میں وہ کسی بھی کمپنی سے تین کروڑ روپے کا معاہدہ کرتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سارہ علی خان اور جھانوی کپور کے ممبئی کے مہنگے ترین علاقوں میں اپنے اپنے عالیشان گھر بھی ہیں۔

سارہ علی خان کے فلم کیریئر کو ان کی تجربہ کار والدہ امرتا سنگھ دیکھ رہی ہیں اور اس سلسلے میں انہیں سیف علی خان کی بھی مشاورت حاصل رہتی ہے۔ جھانوی کپور کی بات کی جائے تو وہ اب والد کے بجائے فلموں کے انتخاب میں خود فیصلے کرنے کے قابل ہو گئی ہیں۔

اسی طرح انہیں یہ معلوم ہو گیا کہ فلموں میں اپنی بقا کی جنگ لڑنے کے لیے کون کون سے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ بیتے برس میں جھانوی کپور نے اپنی غلطیوں اور خامیوں کا از خود جائزہ لیا ہے اور ان کے کیریئر کی جو خامیاں تھیں ان پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان میں رقص بالخصوص ان کی کمزوری تھا لیکن اب ’دیورا پارٹ ون‘ میں ان کے رقص نے بھی خوب دھوم مچا دی ہے۔

جھانوی کپور کی نئی فلم ’دیورا پارٹ ون‘ جہاں ان کے لیے جنوبی انڈیا کی دیگر زبانوں کی فلموں میں کام کرنے کی راہ ہموار کرے گی، وہیں ان کی حریف سارہ علی خان کی اب کوشش ہو گی کہ انہیں بھی کسی طرح جنوبی انڈیا کی فلموں تک رسائی مل جائے۔ یہاں یہ سوال بھی اہم ہے کہ جھانوی کپور اور سارہ علی خان کی اس پیشہ ورانہ مقابلے بازی سے فلم ساز کس حد تک فائدہ اٹھا پائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ