جنوبی کوریا میں پولیس نے 16 سال قبل اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرنے کے بعد لاش کو اپارٹمنٹ کی بالکونی میں سیمنٹ سے دفن کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔ ملزم نے اس قتل اور لاش کو سوٹ کیس میں ڈال کر سیمنٹ میں دفن کرنے کا اعتراف کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ اس شخص نے، جس کی عمر اب 50 کی دہائی میں ہے، نے 2008 میں تلخ کلامی کے دوران اُس وقت اپنی گرل فرینڈ کو کُند چیز سے مارنے کا اعتراف کیا، جب وہ جنوبی شہر جیوجے میں ایک اپارٹمنٹ میں اکٹھے رہائش پذیر تھے۔
ملزم نے بتایا کہ سر پر لگنے والی چوٹ کی وجہ سے خاتون کی موت کے بعد لاش کو سوٹ کیس میں ڈال کر بالکونی میں اینٹیں اور سیمنٹ لگا کر دفن کر دیا، جہاں برسوں تک اس کا پتہ نہیں چل سکا۔
فنگر پرنٹ کے تجزیے سے تصدیق ہوئی کہ سوٹ کیس کے اندر موجود لاش لاپتہ خاتون کی ہی تھی۔ پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ خاتون کی موت سر پر شدید زخم سے ہوئی تھی۔
مقامی پولیس نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’لاش مکمل طور پر مسخ نہیں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے ہم فنگر پرنٹس کے ذریعے اس کی شناخت کرنے میں کامیاب رہے۔‘
وہ اپارٹمنٹ، جسے مالک مکان سٹور کے طور پر استعمال کر رہا تھا، سے لاش اس وقت دریافت ہوئی، جب گذشتہ ماہ مینٹی نینس ورکرز چھت کی بالکونی میں پانی کی لیکج کو ٹھیک کرنے کے لیے ڈرلنگ کر رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خاتون کے لاپتہ ہونے کے وقت قاتل نے مالک مکان کو بتایا تھا کہ ان کا بریک اپ ہو گیا ہے اور ٹھوس ثبوت یا معلومات کی عدم موجودگی کے باعث پولیس کی تفتیش بھی سرد پڑ گئی تھی۔
ملزم، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، مزید آٹھ سال تک اسی اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر رہا، تاہم 2017 میں منشیات کے الزام میں انہیں قید کی سزا دی گئی۔ مالک مکان اس شخص کا سامان ہٹانے سے اس وقت تک قاصر رہا جب تک کہ عدالت نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی، اس طرح وہ 2020 میں اپارٹمنٹ کو خالی کروانے میں کامیاب ہوئے۔
مقامی اخبار کوریا ٹائمز کے مطابق ملزم نے جیوجے کے ساحل سے دور سمندر میں اپنا موبائل فون اور آلہ قتل کو ٹھکانے لگانے کا بھی اعتراف کیا۔
ایک اور پولیس افسر نے کورین زبان کے اخبار ’ہانکوک ایلبو‘ کو بتایا: ’مالک مکان، جو کہیں اور رہتا تھا، اس کمرے کو ایک سٹور کے طور پر استعمال کرتا تھا۔ کنکریٹ کا ڈھانچہ بالائی کمرے سے الگ ایک بالکونی میں موجود تھا، جس کی وجہ سے کمرے کے اندر دیکھنا مشکل تھا۔‘
مقتول خاتون کا اپنے خاندان سے رابطہ نہیں تھا اور2011 میں جب وہ جیوجے گئے تو انہوں نے قتل کے تین سال بعد ان کی گمشدگی کی اطلاع دی۔
لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے فوری طور پر ان کے بوائے فرینڈ کو مرکزی ملزم کے طور پر شناخت کیا اور 19 ستمبر کو جنوب مشرقی شہر یانگسان سے گرفتار کیا، جہاں وہ کئی مہنیوں سے مقیم تھا۔ ملزم اب پولیس کی حراست میں ہے اور اسے قتل کے الزامات کا سامنا ہے۔
© The Independent