پاکستان کی اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی تاکید

بدھ کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’لبنان میں حالیہ حملوں کے تناظر میں پاکستانیوں شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک لبنان کا سفر نہ کریں۔‘

25 ستمبر 2024 کی اس تصویر میں لبنان کے گاؤں راس اوستا میں لوگ اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی گاڑیوں کے قریب کھڑے ہیں (اے ایف پی)

وزارت خارجہ نے لبنان کی صورت حال کے تناظر میں پاکستانی شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی تاکید کی ہے۔

بدھ کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’لبنان میں حالیہ حملوں کے تناظر میں پاکستانیوں شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک لبنان کا سفر نہ کریں۔‘

بیان میں کہا گیا کہ جو پاکستانی لبنان میں مقیم ہیں، انہیں کمرشل فلائٹوں کے ذریعے ہی سفر کرنے کا مشورہ دیا ہے جو فی الحال چلائی جا رہی ہیں۔

ایسے پاکستانی شہری جو چند وجوہات کی بنیاد پر لبنان نہیں چھوڑ سکتے انہیں انتہائی احتیاط برتنے اور محفوظ مقام پر منتقل ہوجانے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے لبنان میں مقیم پاکستانیوں کو مستقل بیروت میں واقع پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہنے کی بھی تاکید کی ہے جس کے لیے فون نمبرز اور ای میل بھی جاری کیا گیا ہے۔

فون: 0096181669488
      0096181815104

امی میل:  [email protected]

دوسری جانب امریکی اور فرانسیسی رہنماؤں نے بدھ کو مشترکہ طور پر لبنان میں فوری طور پر 21 روزہ جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدور جو بائیڈن اور ایمانوئل میکرون نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ملاقات کی اور خدشہ ظاہر کیا کہ غزہ میں ایک سال سے جاری خونریزی کے بعد تنازعہ ایک مکمل طور پر پھیلی ہوئی علاقائی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان کی صورت حال ناقابل برداشت ہو چکی ہے اور یہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں، نہ اسرائیل کے عوام اور نہ ہی لبنان کے لوگوں کے۔

’ہم لبنان اسرائیل سرحد پر فوری طور پر 21 دن کی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ سفارتی تصفیے کے نتیجے میں سفارت کاری کے لیے جگہ فراہم کی جا سکے۔‘

یہ بیان مغربی طاقتوں، جاپان اور اہم خلیجی عرب طاقتوں - قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ طور پر جاری کیا گیا۔

فرانسیسی وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ ’گذشتہ چند گھنٹوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔‘

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے لبنان میں فوری جنگ بندی پر زور دیا۔

دوسری جانب اسرائیل نے کہا کہ وہ لبنان پر سفارت کاری کا خیرمقدم کرتا ہے لیکن ’حزب اللہ کو نیچا دکھانے‘ کے اپنے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے جنگ بندی کا عہد نہیں کیا۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے ایلچی ڈینی ڈینن نے اجلاس سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ان تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں جو سفارت کاری کے ساتھ خلوص نیت سے کوششیں کر رہے ہیں تاکہ کشیدگی میں اضافہ نہ ہو، مکمل جنگ سے بچا جا سکے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لیے، بین الاقوامی قانون کے مطابق، اپنے اختیار میں تمام ذرائع استعمال کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا