حسن نصراللہ کا قتل خطے کی کشیدگی میں اضافہ ہے: پاکستان

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے شہری آبادیوں پر بے لگام حملے اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔

اسلام آباد میں واقع دفتر خارجہ کی عمارت کا ایک بیرونی منظر (انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اتوار کو کہا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کو قتل کرنے کا ’نا عاقبت اندیش عمل‘ پہلے سے ہی عدم استحکام کے شکار خطے کی کشیدگی میں اضافہ ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی مہم جوئی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ شہری آبادیوں پر اس کے بے لگام حملے اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گذشتہ کئی دنوں سے اسرائیلی افواج لبنان کی خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی، شہری آبادی کے مراکز کو مسلسل نشانہ بنانے اور اس کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں۔

’ہم اسرائیلی جارحیت کے متاثرین کے اہل خانہ اور لبنان کے عوام کے سی اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان لبنان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔

’ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو خطے میں اس کی مہم جوئی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے باز رکھے اور مشرق وسطیٰ میں امن بحال کرے۔‘

حسن نصراللہ کا قتل

لبنانی گروپ حزب اللہ نے ہفتے کو تصدیق کی تھی کہ حسن نصراللہ کی بیروت میں اسرائیلی حملے میں موت ہو گئی ہے۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ اپنے ان عظیم، لافانی ساتھی شہدا کے ساتھ جا ملے ہیں جن کی انہوں نے 30 سال تک قیادت کی۔‘

اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے ’زیادہ تر‘ سینیئر رہنما جان سے جا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ’انتہائی فکر مند‘

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا تھا کہ وہ لبنان میں گذشتہ روز حالات کی ’بہت زیادہ سنگینی‘ پر ’انتہائی فکر مند‘ ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے حسن نصر اللہ کی موت کی تصدیق کے بعد سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ انہیں بیروت میں گذشتہ 24 گھنٹے میں حالات کی بڑھتی ہوئی سنگینی پر بے حد تشویش ہے۔

’حسن نصر اللہ کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا‘ 

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ حسن نصراللہ کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سرکاری ٹیلی ویژن پر پڑھ کر سنائے گئے ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ’حسن نصراللہ  فرد واحد نہیں تھے۔ وہ ایک راستہ اور ایک نظریہ تھے اور یہ راستہ جاری رہے گا۔‘

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق قبل ازیں خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا کہ ’اس خطے کا مقدر مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ میں ہوگا، جن میں حزب اللہ سب سے آگے ہے۔‘

حماس کی مذمت

حماس نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملے میں موت کی مذمت کی تھی۔

اے ایف پی کے مطابق تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اس وحشیانہ صہیونی جارحیت اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

’ہم اسے بزدلانہ دہشت گرد کارروائی قرار دیتے ہیں اور حسن نصراللہ کی موت پر حزب اللہ اور لبنان میں اسلامی مزاحمت کے بھائیوں کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان