لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ حسن نصر اللہ کی بیروت میں اسرائیلی حملے میں موت ہو گئی ہے۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ اپنے ان عظیم، لافانی ساتھی شہدا کے ساتھ جا ملے ہیں جن کی انہوں نے 30 سال تک قیادت کی۔‘
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حسن نصر اللہ گذشتہ روز بیروت میں ایک حملے میں مارے گئے ہیں۔ ابتدائی طور پر حزب اللہ نے اپنے لیڈر کی موت کی تصدیق نہیں کی تھی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے ’زیادہ تر‘ سینئر رہنما جان سے جا چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل ناداو شوشانی نے آن لائن پریس بریفنگ میں کہا کہ ’حزب اللہ کے زیادہ تر سینیئر رہنماؤں کو مار دیا گیا۔‘
اسرائیلی فوج نے آج آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ ’حسن نصر اللہ اب دنیا کو خوف زدہ نہیں کر پائیں گے۔‘
اسرائیلی فوج کے ترجمان افيخائی ادرعی نے ایکس پر عربی زبان میں جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا: ’اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے کمانڈر علی کرکی اور دیگر متعدد حزب اللہ رہنماؤں کو بھی قتل کر دیا ہے۔‘
حسن نصر اللہ کی موت انصاف کا اقدام: امریکی صدر
امریکی صدر جو بائیڈن نے حسن نصراللہ کے قتل کو ’ہزاروں امریکیوں، اسرائیلیوں اور لبنانی شہریوں سمیت ان کے بہت سے متاثرین کے لیے انصاف کا اقدام‘ قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں بائیڈن نے حزب اللہ، حماس، حوثیوں اور کسی بھی دوسرے ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ انہوں نے وزیر دفاع کو خطے میں امریکی فوجی دستوں کی دفاعی پوزیشن کو مزید بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
جماعت اسلامی کا حسن نصراللہ کی غائبانہ نماز جنازہ کا اعلان
جماعت اسلامی نے ہفتے کو اعلان کیا ہے کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کی اپیل پر اتوار 29 ستمبر کو پورے ملک میں شاہراہوں پر دھرنے دیے جائیں گے اور مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔
جماعت اسلامی کے شعبہ نشر و اشاعت کے بیان کے مطابق کل ملک بھر میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ’انتہائی فکر مند‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ وہ لبنان میں گذشتہ روز حالات کی ’بہت زیادہ سنگینی‘ پر ’انتہائی فکر مند‘ ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے حسن نصر اللہ کی موت کی تصدیق کے بعد سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ انہیں بیروت میں گذشتہ 24 گھنٹے میں حالات کی بڑھتی ہوئی سنگینی پر بے حد تشویش ہے۔
’حسن نصر اللہ کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا‘
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ حسن نصراللہ کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔
روئٹرز کے مطابق سرکاری ٹیلی ویژن پر پڑھ کر سنائے گئے ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ’حسن نصراللہ فرد واحد نہیں تھے۔ وہ ایک راستہ اور ایک نظریہ تھے اور یہ راستہ جاری رہے گا۔‘
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق قبل ازیں خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا کہ ’اس خطے کا مقدر مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ میں ہوگا، جن میں حزب اللہ سب سے آگے ہے۔‘
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے نصراللہ کے قتل کا کچھ ذمہ دار امریکہ کو ٹھہرایا، جو طویل عرصے سے اسرائیل کو جدید ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
سرکاری ذرائع کی طرف جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’امریکی صہیونیوں کے ساتھ اپنی ملی بھگت سے انکار نہیں کر سکتے۔
حسن نصر اللہ کے ساتھ پاسدران انقلاب کے سینیئر جنرل کی موت
لبنان میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے ساتھ ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینیئر جنرل بھی جان سے گئے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق حملے میں پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر جنرل عباس نیل فروشان بھی مارے گئے۔
ایرانی سپریم رہنما کی محفوظ مقام پر منتقلی
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ملک میں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کی سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نصراللہ کی موت کے اعلان کے بعد ایران، لبنان میں حزب اللہ اور دیگر علاقائی گروپوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
حماس کی مذمت
حماس نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملے میں موت کی مذمت کی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اس وحشیانہ صہیونی جارحیت اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
’ہم اسے بزدلانہ دہشت گرد کارروائی قرار دیتے ہیں اور حسن نصراللہ کی موت پر حزب اللہ اور لبنان میں اسلامی مزاحمت کے بھائیوں کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
یمن سے اسرائیل پر میزائل حملہ
اسرائیلی فوج کے مطابق ہفتے کو یمن سے داغے گئے میزائل کو تباہ کرنے کے دوران بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ تل ابیب سمیت وسطی اسرائیل میں فضائی حملوں کے سائرن بجائے گئے۔
ایئر ایران کی بیروت کے لیے پروازیں معطل
ایرانی میڈیا نے ہفتے کو رپورٹ کیا کہ ایرانی فضائی کمپنی ایئر ایران نے لبنان کے دارالحکومت کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کا کہنا ہے کہ ’ایران ایئر نے اگلے نوٹس تک بیروت جانے والی اپنی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔‘
اسرائیل کا ہدف حزب اللہ کا صدر دفتر
اسرائیل نے جمعے کو لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں فضائی حملے کیے تھے، جن کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ ان میں حزب اللہ کے صدر دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے لبنان کی وزارت صحت کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ان حملوں میں کم از کم چھ افراد جان سے گئے جبکہ 91 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی بمباری ایک ایسے وقت میں کی گئی تھی، جب وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے جمعے کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں حزب اللہ کے خلاف حملے جاری رکھنے اور فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف ’فتح تک‘ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
اسرائیلی حملوں کی آوازیں پورے شہر میں سنی گئی تھیں اور حملوں کے نتیجے میں حزب اللہ کے اہم گڑھ بیروت کے گنجان آباد جنوبی حصے میں دھوئیں کے بادل چھائے رہے۔
ہفتے کی صبح بھی اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت اور مشرقی لبنان کی وادی بیکا میں کئی حملے کیے جبکہ حزب اللہ نے شمالی اور وسطی اسرائیل اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے پر درجنوں میزائل داغے۔
دوسری جانب روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ایران حزب اللہ اور علاقائی اتحادیوں سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ’نصر اللہ کے قتل کے بعد اگلے لائحہ عمل کا جائزہ لے سکے۔‘
حسن نصر اللہ کون ہیں؟
1960 میں لبنان میں پیدا ہونے والے حسن نصر اللہ 1992 میں صرف 35 سال کی عمر میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل بنے۔
حزب اللہ کے بانیوں میں سے ایک بننے سے پہلے حسن نصر اللہ نے تھیولوجی کی تعلیم حاصل کی اور شیعہ سیاسی اور نیم فوجی تنظیم ’عمل تحریک‘ میں شمولیت اختیار کی۔
نصراللہ نے اپنی قیادت میں حزب اللہ کو ایک مضبوط عسکری و سیاسی قوت میں تبدیل کیا، جو لبنان میں ایک طاقتور جماعت بن گئی۔ حزب اللہ کی اسرائیل کے ساتھ متعدد جنگیں اور جھڑپیں ہو چکی ہیں، جن میں 2006 کی لبنان جنگ بھی شامل ہے۔
نصراللہ کے بڑے بیٹے ہادی، 1997 میں اسرائیلی افواج کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔
2000 میں اسرائیل کے جنوب لبنان سے انخلا کے بعد، حسن نصراللہ لبنان اور عرب دنیا میں ایک مشہور شخصیت کی حیثیت حاصل کر گئے۔ ان کے پیغامات حزب اللہ کے اپنے ریڈیو اور سیٹلائٹ ٹی وی چینل پر نشر کیے جاتے تھے۔
حزب اللہ نے سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے ایک دن بعد اسرائیل پر حملے شروع کیے تھے، جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ غزہ میں فلسطینی جنگجوؤں کی مدد کے لیے اسرائیلی افواج کو دباؤ میں لانے کی کوشش تھی، جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے لبنان پر فضائی حملے کیے اور گذشتہ ایک سال کے دوران اس تنازع میں مسلسل شدت آئی ہے۔
لڑائی کے دوران اپنی تقاریر میں انہوں نے یہ دلیل دی کہ حزب اللہ کے سرحد پار حملوں نے اسرائیلی افواج کو پیچھے ہٹایا جو بصورت دیگر غزہ میں حماس پر مرکوز ہوتیں اور اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ غزہ میں فائر بندی تک اسرائیل پر اپنے حملے بند نہیں کرے گی۔
گذشتہ ہفتے لبنان کے مختلف حصوں میں پیجرز اور واکی ٹاکی پھٹنے کے واقعات پیش آئے تھے، جن میں سے زیادہ تر حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال تھے۔
ان واقعات میں 39 افراد جان سے گئے اور تقریباً تین ہزار زخمی ہوئے تھے۔
لبنان نے ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا، تاہم اسرائیل نے ان حملے کی ذمہ داری کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔