سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے دو افراد کی موت کے مقدمے کی ملزمہ نتاشا دانش کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
ملزمہ نتاشا دانش کار ساز واقعے سے متعلق ہی ایک دوسرے مقدمے میں پہلے سے ضمانت پر ہیں، جب کہ سندھ ہائی کورٹ نے پیر کو اسی واقعے میں ملزمہ کی منشیات کے مقدمے میں ضمانت منظور کر لی ہے۔
ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’میڈیکل رپورٹ میں بھی ابہام ہے کیوں کہ خون میں تو میتھ ایمفیٹامین کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوئی لیکن پیشاب میں اس کیمیکل کے آثار ملے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’نتاشا کا ماہر نفسیات سے علاج بھی جاری ہے۔ ایسا بھی ممکن ہے کہ ماہر نفسیات نے انہیں ایسی کوئی دوا دی ہو جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں آیا ہے۔‘
19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر موٹرسائیکل پر سوار باپ اور بیٹی کو ٹکر مارتی ہوئی راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی اور اس حادثے میں باپ بیٹی مارے گئے تھے، جب کہ 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔
پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کر لیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چھ ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز کے واقعے کی ملزمہ نتاشا کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی جب کہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
13 ستمبر کو کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ نتاشا دانش کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔
28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوئی تھی، جس کے مطابق پیشاب میں ممنوعہ کیمیکل استعمال کرنے کے شواہد ملے تھے۔
31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ پر گاڑی کی ٹکر کے واقعے میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
چار ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز واقعے کے مقدمے میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی، جب کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔