پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچوں کے چار اہم ٹاکرے

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ملتان میں سات اکتوبر سے شروع ہونے والی تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریزسے قبل اہم مقابلوں کا جائزہ

20 دسمبر 2022 کی اس تصویر میں انگلینڈ کے بین سٹوکس (دائیں)کراچی کے نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن ایک شاٹ کھیلتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچوں کو اکثر کھلاڑیوں کے درمیان ہونے والے سخت مقابلوں سے تعبیر کیا جاتا ہے، جو پہلے سے موجود تناؤ میں مزید ڈرامائی عنصر شامل کر دیتے ہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ملتان میں پیر (سات اکتوبر) سے شروع ہونے والی تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز سے قبل اے ایف پی نے چار ایسے ہی اہم مقابلوں کا جائزہ لیا ہے۔

شاہین آفریدی اور بین ڈکٹ

 پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی گھٹنے کی انجری کی وجہ سے 2022 کی سیریز سے باہر تھے، جس میں انگلینڈ نے پاکستان کو 3-0 سے کلین سویپ کیا تھا۔ اس بار ان کے پاس موقع ہے کہ وہ انگلینڈ کے اوپنر بین ڈکٹ کی قیادت میں کامیاب حکمت عملی کو چیلنج کریں۔

بائیں ہاتھ کے بلے باز بین ڈکٹ نے دو سال قبل ٹیسٹ میچ کے پہلے دن شاندار سنچری سکور کر کے انگلینڈ کو 506 رنز کا عالمی ریکارڈ بنانے میں مدد دی تھی۔ ان کی جارحانہ بیٹنگ ابتدا میں کسی بھی بولر کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔

تاہم شاہین اپنے خطرناک یارکرز اور نئی گیند کے ساتھ سوئنگ کی مدد سے رنز بنانے کی رفتار کو کم کرتے اور ابتدائی وکٹیں حاصل کرتے ہیں۔ دیکھتے ہیں کہ یہ دونوں کھلاڑی میدان میں برتری کے لیے کس طرح مقابلہ کرتے ہیں۔

ریحان احمد اور بابر اعظم

دو سال قبل ریحان احمد 18 سال کے تھے جب انہوں نے کراچی میں پاکستان کے خلاف اپنے ڈیبیو میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرتے ہوئے انگلینڈ کے کم عمر ترین بولر ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب ریحان احمد زیادہ تجربہ کار ہوچکے ہیں اور ان کا سامنا پاکستانی سٹار بابر اعظم سے متوقع ہے، جنہیں انہوں نے 2022 میں آؤٹ کیا تھا۔

احمد کی گوگلی بابر اعظم کے رنز کی کمی کو طول دے سکتی ہے جبکہ بابر اعظم فارم کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ اس ماہر سپنر کا سامنا کر سکیں۔

بابر اعظم نے رواں ہفتے ہی وائٹ بال کرکٹ کی کپتانی چھوڑ کر بلے بازی پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے اور ریحان احمد کے ساتھ ان کا مقابلہ ان کی فارم میں واپسی کا پہلا امتحان ہوگا۔

جو روٹ اور ابرار احمد

انگلینڈ کے بہترین بلے باز کے طور پر جو روٹ کا شاندار ریکارڈ ہے اور وہ جلد ہی سابق کپتان ایلسٹر کک کے 12 ہزار سے زائد ٹیسٹ رنز کے ریکارڈ کو توڑنے والے ہیں۔ تاہم 2022 کے دورے میں پاکستانی سپنر ابرار احمد نے ملتان میں دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں جو روٹ کو 8 اور 21 کے کم سکور پر آؤٹ کیا تھا۔

اس کے باوجود روٹ نے انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ 34 سنچریاں سکور کی ہیں، جن میں سے نصف سنچریاں انہوں نے پچھلے چار سالوں میں بنائیں۔

بین سٹوکس اور شاہین آفریدی

نومبر 2022 میں میلبرن میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں بین سٹوکس اور شاہین شاہ آفریدی کے درمیان شاندار مقابلہ دیکھنے کو ملا، جہاں سٹوکس نے شاہین کے خطرناک سپیل کا مقابلہ کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی اور انگلینڈ کی فتح کو یقینی بنایا۔ لیکن ایک ماہ بعد راولپنڈی میں پھر مقابلہ ہوا، جہاں شاہین نے سٹوکس کو 41 رنز پر آؤٹ کیا، جب انگلینڈ نے ریکارڈ ساز سکور بنایا تھا۔

شاہین شاہ آفریدی کندھے کی انجری کی وجہ سے اگلے دو ٹیسٹ میچوں سے باہر ہو گئے تھے، تاہم اگلے ہفتے شروع ہونے والی تین میچوں کی سیریز میں وہ زیادہ تجربہ کار اور بہتر فٹنس کے ساتھ واپسی کریں گے، لیکن یہ مقابلہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے کیونکہ سٹوکس پہلے ٹیسٹ سے قبل ہیمسٹرنگ کی معمولی چوٹ سے صحت یاب ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اگر وہ مکمل طور پر فٹ ہو جاتے ہیں تو سٹوکس کو ایک جارحانہ شاہین شاہ کا سامنا کرنا ہوگا، جو انہیں شکست دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ