اسرائیل کا لبنان پر ایک اور حملے میں حزب اللہ کمانڈر کی موت کا دعویٰ

حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں کے ایک سال بعد اسرائیل کی فوج نے منگل کو لبنان کے جنوب مغربی علاقوں میں بھی زمینی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

اسرائیل کے لبنان میں 10 اکتوبر 2024 کو بیروت کے جنوب میں فضائی حملوں کے بعد عمارتوں سے دھواں اٹھتے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج نے گذشتہ ایک سال سے جاری حملوں میں مزید تیزی لاتے ہوئے منگل کو لبنان کے جنوب مغربی علاقوں میں بھی زمینی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جس میں اس نے حزب اللہ کے ایک اور سینیئر کمانڈر کی موت کا دعویٰ کیا ہے۔

ایران نے گذشتہ ماہ اسرائیل کی ’فوجی تنصیبات‘ کو نشانہ بنانے کے بعد منگل کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ کسی بھی اسرائیلی حملے کے جواب میں بھرپور جوابی کارروائی کی جائے گی۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل کو اپنے ملک پر حملوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے کسی بھی مقام پر حملے کا جواب دے گا۔

ادھر اسرائیلی فوج نے حزب اللہ پر مزید دباؤ ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جنوب مشرقی سرحدی علاقوں میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد لبنان کے جنوب مغرب میں بھی ’محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ آپریشن‘ کر رہی ہے۔

اسرائیل کی فوج نے پیر اور منگل کی درمیانی شب بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر حملہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے ایک اور سینیئر کمانڈر سہیل حسین حسینی کو مارنے کا دعویٰ کیا۔

اگر اس دعوے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو سہیل حسین حسینی کی موت اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ اور اس کی اتحادی حماس کے رہنماؤں اور کمانڈروں کے قتل کے سلسلے میں تازہ ترین کڑی ہو گی۔

حزب اللہ کو دہائیوں میں سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب اسرائیل نے گذشتہ ماہ کے آخر میں بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک فضائی حملے میں گروپ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو قتل کر دیا تھا۔

لبنان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اور خطے میں عالمی ادارے کے امن مشن کے سربراہ نے منگل کو کہا کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے آغاز کے بعد سے تحمل کے لیے ان کی بار بار کی گئی اپیلوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ’آج، ایک سال بعد تقریباً روزانہ گولہ باری کا تبادلہ ایک مسلسل فوجی مہم میں بدل گیا ہے جس کے انسانی اثرات تباہ کن ہیں۔‘

ان حملوں نے خدشہ پیدا کر دیا ہے کہ اسرائیل اور ایران اور ان کے اتحادیوں کے درمیان کشیدگی تیل پیدا کرنے والے مشرق وسطیٰ میں ایک مکمل تنازع میں بدل جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیل گذشتہ ہفتے تہران کے بیلسٹک میزائل حملے کا جواب دینے کے لیے آپشنز پر غور کر رہا ہے جو لبنان میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کے جواب میں کیا گیا تھا۔

امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزی اوس نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب ایران کی تیل کی تنصیبات کو نقصان پہنچا سکتا ہے جو صورت حال کو مزید سنگین بنا دے گا جس سے تیل کی عالمی قیمتیں بے قابو ہو سکتی ہیں۔

جمعے کو صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اگر وہ اسرائیل کی جگہ ہوتے تو وہ ایرانی آئل فیلڈز پر حملہ کرنے کے متبادل کے بارے میں سوچتے۔

اسرائیل کے فضائی حملوں نے لبنان میں 12 لاکھ افراد کو بے گھر کر دیا ہے جب کہ اسرائیل کی شدید بمباری کے بعد سے تقریباً دو ہزار لبنانی مارے جا چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے لبنان میں اپنی زمینی کارروائی کو مقامی اور محدود قرار دیا ہے لیکن گذشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی کارروائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا مقصد سرحدی علاقوں کو کلیئرکرنا ہے جہاں حزب اللہ کے جنگجو سرایت کر چکے ہیں اور ان کا لبنان میں مزید اندرجانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا