اسرائیل نے ہفتے کو لبنان پر نئے حملے شروع کر دیے اور انہیں حزب اللہ کی جانب سے راکٹ حملوں کی جوابی کارروائی قرار دیا تاہم لبنانی تنظیم نے ان الزامات کی تردید کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے ’لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں کی دوسری لہر‘ کا حکم دیا۔
اسرائیلی حکام نے کہا کہ یہ حملے ’اسرائیل کی طرف راکٹ فائر کا جواب‘ اور جنوبی لبنان کے خلاف آج صبح کیے گئے حملوں کے کا سلسلہ تھے۔
لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے کہا کہ اسرائیل کے تولین پر حملے میں ایک لڑکی سمیت پانچ افراد مارے گئے ہیں۔
نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ ٹائر شہر پر اسرائیلی حملے میں تین افراد مارے گئے، جنہیں جنوب اور مشرق میں حملوں کی دوسری لہر میں نشانہ بنایا گیا، جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
ٹائر ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹ کے ترجمان بلال کچمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ دو افراد جان سے گئے اور دو زخمی ہوئے جب ’اسرائیل نے ٹائر کے الرمل محلے میں ایک رہائشی عمارت میں ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا۔‘
یہ ایک اہم ساحلی شہر ہے جسے فائر بندی کے بعد پہلی بار نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سکیورٹی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ٹائر حملے میں حزب اللہ کے ایک اہلکار کو نشانہ بنایا گیا‘ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ آیا وہ زندہ ہیں کہ نہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا کہ چھ راکٹ، جن میں سے تین پکڑے گئے، لبنان کی جانب سے شمالی اسرائیل داغے گئے تھے۔
تاہم حزب اللہ نے راکٹ حملوں کی تردید کرتے ہوئے اسرائیل کے الزامات کو ’لبنان پر مسلسل حملوں کا بہانہ‘ قرار دیا۔
حزب اللہ نے کہا کہ وہ ’لبنان پر صیہونیوں کے خطرناک حملے میں اضافے سے نمٹنے میں لبنانی ریاست کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس نے کہا کہ اتوار کے روز جنوبی غزہ کے خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے سیاسی رہنما صلاح البرداویل کو قتل کر دیا گیا۔
حماس کے میڈیا ونگ نے کہا اسرائیل نے فضائی حملے میں بردویل، جو گروپ کے سیاسی دفتر کے رکن ہیں اور ان کی بیوی کو بھی قتل کر دیا گیا۔ اسرائیلی حکام نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اتوار کو پورے شمالی، وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں دھماکوں کی گونج سنائی دی، کیونکہ اسرائیلی طیاروں نے ان علاقوں میں کئی اہداف پر حملے کیے۔
ایک بیان میں حماس نے اسرائیل پر برداویل کو قتل کرنے کا الزام لگایا، اور کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نماز ادا کر رہے تھے، جب ایک اسرائیلی میزائل خان یونس میں ان کے خیمے کی پناہ گاہ پر پھینکا گیا۔
گروپ نے کہا، ’ان کا خون، ان کی بیوی اور شہدا کا خون، آزادی کی جنگ کو ہوا دیتا رہے گا۔ مجرم، دشمن ہمارے عزم اور ارادے کو نہیں توڑ سکے گا۔‘