پنجاب سٹیڈیم لاہور ایٹھلیٹکس فیڈریشن نے تیز ترین مرد اور خواتین کے مقابلے کا اہتمام کیا ہے۔
یہ مقابلہ آٹھ اکتوبر کو ہوا جس میں ملک بھر سے مرد اور خواتین ایتھلیٹس نے حصہ لیا۔
پاکستان کے تیز ترین مرد اور خواتین کا فیصلہ سو میٹر کی متعدد ریس کروانے کے بعد کیا گیا۔
مردوں کی دوڑ کے فائنل میں پہلی پوزیشن ضلع قصور کی تحصیل پتوکی سے تعلق رکھنے والے شجر عباس نے حاصل کی جنہوں نے سو میٹر کا فاصلہ 10.34 سیکنڈ میں مکمل کیا۔
جبکہ خواتین کی دوڑ قانون کی تعلیم حاصل کرنے والی پشاور کی 21 سالہ تامین خان نے جیت کر پاکستان کی تیز ترین خاتون کا اعزاز حاصل کیا۔
مقابلے کے بعد انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے شجر عباس نے بتایا کہ وہ واپڈا کی طرف سے کھیلتے ہیں اور آئندہ ورلڈ اور ایشیئن چیمپئین شپ میں حصہ لینے جا رہے ہیں۔
شجر عباس کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں سونے کا تمغہ آیا ہے ارشد ندیم لے کر آئے۔ ہم سب تو ان کی طرف ہی دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہم بھی ان کی طرح میڈل جیت کر آئیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی طرح تیز ترین خاتون تامین خان کا کہنا تھا کہ وہ قانون کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں لیکن ایتھلیٹکس ان کا شوق ہے۔
’آج میں نے فاسٹ مین اینڈ ویمن کے مقابلے میں بطور خاتون پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ اس سے پہلے بھی میں یہ ٹائٹل دو بار جیت چکی ہوں 2021 اور 2023 میں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا سے وہ پہلی لڑکی ہیں جنہوں نے ایشیئن گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور وہ آل پاکستان انٹر یونیورسٹی اور خیبر پختونخوا ریکارڈ ہولڈر بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا ہدف ہے کہ میں 2028 اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کروں بالکل اسی طرح جس طرح ارشد ندیم نے کیا۔‘
ایتھلیکٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے فاتح مردوں اور خواتین کھلاڑیوں کو نقد انعامات دینے کا اعلان بھی کیا گیا تھا جن میں پہلا انعام ایک لاکھ روپے، دوسرا انعام 50,000 روپے مقرر کیا گیا تھا۔