اسرائیل غزہ جیسی تباہی لبنان میں نہ دہرائے: امریکہ

امریکہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے لبنان کو دھمکی دی ہے کہ اسے بھی غزہ کی طرح تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن 25 جولائی 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکہ نے اپنے اتحادی اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ لبنان میں غزہ جیسی فوجی کارروائی سے گریز کرے جہاں ہر جانب تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔

امریکہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے لبنان کو دھمکی دی ہے کہ اسے بھی غزہ کی طرح تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ ہرزی حلوی نے بھی یہ کہتے ہوئے حزب اللہ کے اہداف پر بمباری جاری رکھنے کا عزم دہرایا کہ ’انہیں کوئی مہلت یا بحالی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘ لبنان میں پہلے ہی اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں 12 سو سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔

اسرائیلی قیادت کے یہ بیانات سات ہفتوں بعد نتن یاہو اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان بات چیت کے بعد سامنے آئے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن نے نتن یاہو سے کہا کہ وہ لبنان میں شہریوں کو خاص طور پر بیروت کے گنجان آباد علاقوں میں ’کم سے کم نقصان‘ پہنچائیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ’لبنان میں ایسی کوئی بھی فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہیے، جو غزہ جیسی نظر آئے اور اس کا نتیجہ غزہ جیسا ہو۔‘

بن یامین نتن یاہو نے منگل کو لبنان کے عوام سے ایک ویڈیو خطاب میں کہا تھا: ’آپ کے پاس لبنان کو بچانے کا موقع ہے، اس سے پہلے کہ لبنان ایک طویل جنگ کی کھائی میں گر جائے اور ایسی تباہی اور مصائب کا باعث بنے جیسا کہ ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا: ’اپنے ملک کو حزب اللہ سے پاک کریں تاکہ یہ جنگ ختم ہو سکے۔‘

صدر جو بائیڈن اور بن یامین نتن یاہو کی ٹیلی فون کال سے توقع کی جا رہی تھی کہ ایران کی طرف سے گذشتہ ہفتے کے میزائل حملے پر اسرائیل کے ردعمل پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ایران نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی اموات کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر 200 کے قریب میزائل داغے تھے۔

اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ ’ایران پر ہمارا حملہ مہلک اور حیران کن ہوگا۔ وہ سمجھ نہیں پائیں گے کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا اور کیسے ہوا۔‘

دوسری جانب جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوششوں کے خلاف ہے، جس سے بڑے انتقام کا خطرہ ہو گا۔ امریکی صدر ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملہ کرنے کے بھی مخالف ہیں۔

لبنانی حکومت کے ایک ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ حزب اللہ نے 27 ستمبر کو اسی دن اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کو قبول کیا تھا، جس دن اسرائیل نے نصر اللہ کو قتل کیا تھا۔

لیکن ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملے نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا، جسے واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کی حمایت بھی حاصل تھی۔ لبنانی حکومت کا اس قتل کے بعد سے حزب اللہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

حزب اللہ نے کہا کہ اس کے جنگجو جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہیں۔

حکام نے بتایا کہ شمالی اسرائیل کے قصبے کریات شمونہ میں حزب اللہ کے مشتبہ راکٹ فائر سے دو افراد مارے گئے جبکہ اسرائیل نے ساحلی قصبے قیصریہ کی طرف فائر کیے گئے دو میزائلوں کو روک دیا۔

لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ بیروت کے جنوب مشرق میں ایک گاؤں پر اسرائیلی حملے میں کم از کم چار افراد مارے گئے، یہ علاقہ اب تک اسرائیلی بمباری سے کافی حد تک محفوظ تھا۔

لبنان کے سرکاری شہری دفاع کے ادارے نے کہا کہ جنوبی گاؤں دردغایا میں اسرائیلی حملے میں اس کے پانچ اہلکار جان سے گئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل نے 23 ستمبر سے لبنان پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں جس میں دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی کارروائیوں کا دائرہ لبنان کے سرحدی علاقوں سے لے کر لبنان کے بحیرہ روم کے ساحل کے جنوبی حصے تک پھیل گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان کے اندر زمینی آپریشن شروع ہونے کے بعد سے اس کے 13 فوجیوں کی اموات ہو چکی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا