دنیا کے امیر ترین شخص کا ای میل ایڈریس لیک ہونے پر برطانیہ کی معذرت

آئندہ ہفتے ہونے والے عالمی سرمایہ کاری سربراہی اجلاس سے متعلق ای میل میں فیشن کی دنیا کی کاروباری شخصیت برنرڈ آرنالٹ سمیت دیگر کاروباری شخصیات کے رابطوں کی تفصیلات موجود تھیں۔

ایل وی ایم ایچ کے چیئرمین برنارڈ ارنالٹ 10 اکتوبر 2024 کو پیرس میں اپنی کمپنی کے میٹرز ڈی ایکسیلنس کی 10ویں سالگرہ منانے کے لیے پروگرام ’شو می پیرس‘ کے دوران تقریر کر رہے ہیں (جیوفراسی/ اے ایف پی)

برطانوی حکومت نے حادثاتی طور پر دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک کے ای میل ایڈریس کے افشا ہونے پر معذرت کر لی ہے۔ یہ ای میل برطانیہ کی میزبانی میں ایک بڑے سربراہ اجلاس سے قبل لیک ہوئی۔

محکمہ برائے کاروبار اور تجارت (ڈی بی ٹی) نے ڈیٹا پروٹیکشن کے نگران ادارے کے سامنے پیش ہو کر ’انسانی غلطی‘ پر معذرت کی، جب حکام نے آئندہ ہفتے ہونے والے عالمی سرمایہ کاری سربراہی اجلاس کے بارے میں پیغام بذریعہ ای میل ارسال کی۔

اس ای میل میں فیشن کی دنیا کی کاروباری شخصیت برنرڈ آرنالٹ اور دیگر کاروباری شخصیات کے رابطوں کی تفصیلات موجود تھیں۔

برنرڈ آرنالٹ، جو ایک فرانسیسی کاروباری شخصیت ہیں اور لگژری سامان بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ (مویت اینسی ۔ لوئی ویٹوں) کے بانی اور مالک ہیں، کی مجموعی دولت کا تخمینہ 177 ارب ڈالر (135 ارب پاؤنڈ) ہے اور وہ اس وقت بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں۔

75 سالہ کاروباری شخصیت کی مجموعی دولت میں اس ماہ کے آغاز میں تقریباً 23 ارب پاؤنڈ کا اضافہ ہوا اور وہ میٹا کے بانی مارک زکربرگ کی تخمینہ دولت سے آگے نکل گئے۔

وہ تقریباً تین سو صنعتی لیڈرز میں شامل ہیں، جنہیں پیر کو لندن میں حکومت کے بین الاقوامی سرمایہ کاری اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، جہاں وزرا برطانیہ کو کاروبار کے لیے زیادہ پرکشش ملک کے طور پر پیش کریں گے۔

ڈی بی ٹی نے کہا کہ ای میل لیک ہونے کی غلطی کی اطلاع انفارمیشن کمشنر کے دفتر کو دی جا چکی ہے۔

ادارے کے ترجمان نے کہا: ’یہ ایک انتظامی انسانی غلطی کی وجہ سے ہوا اور ہم متاثرہ افراد سے معذرت خواہ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہم ڈیٹا کے تحفظ کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہم نے اس معاملے کو انفارمیشن کمشنر کے دفتر کو رپورٹ کر دیا ہے۔‘

برطانوی وزیراعظم سر کیئر سٹارمر سربراہی اجلاس کے دوران برطانیہ کو ’کاروبار کے لیے موزوں‘ قرار دیں گے، جو ملک میں ترقی کو فروغ دینے کی ان کی کوششوں کا حصہ ہے۔

مصدقہ مقررین میں الفابیٹ اور گوگل کی صدر اور چیف انویسٹمنٹ آفیسر روتھ پورٹ، مصنوعی ذہانت کی کمپنی وے وی کے سربراہ الیکس کینڈل اور بروک فیلڈ ایسٹ مینیجمنٹ کے سربراہ بروس فلاٹ شامل ہیں۔

سرمایہ کاری کے بڑے ادارے بلیک سٹون نے پہلے ہی نارتھمبرلینڈ کے شہر بلائتھ میں یورپ کے سب سے بڑے اے آئی ڈیٹا سینٹر کی تعمیر کے لیے 10 ارب پاؤنڈ کے معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کو برطانیہ میں حالیہ میں فسادات کے دوران ان کی سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے اس سربراہی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔

مسک نے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں برطانیہ نے نظرانداز کر دیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا: ’مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو برطانیہ جانا چاہیے، جب وہ سوشل میڈیا پوسٹوں پر لوگوں کو جیل میں ڈالنے کے لیے بچوں سے زیادتی کے جرم میں سزا یافتہ لوگوں کو رہا کر رہا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ