اتوار کو دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کے ہاتھوں نو رنز سے ہارنے کے بعد انڈیا کی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ میں اگلے مرحلے تک پہنچنے کی امیدیں اب اپنے روایتی حریف پاکستان سے وابستہ ہو گئی ہیں۔
آسٹریلیا چاروں میچوں میں جیت کے ساتھ گروپ اے میں سرفہرست ہے جس کی سیمی فائنل کی جگہ بھی یقینی ہے تاہم انڈیا چار پوائنٹس کے ساتھ اب پاکستان سے امید کر رہا ہے کہ وہ آج (پیر کو) نیوزی لینڈ کو شکست دے کر دوسرے سیمی فائنل کے لیے اس کی راہ ہموار کر دے جس کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر کیا جائے گا۔
تاہم کیویز کی جیت انڈیا کو میگا ایونٹ سے باہر کر دے گی۔
لیکن ایسا نہیں کہ پاکستان کی امیدیں مکمل طور پر ختم ہو گئی ہیں بلکہ وہ بھی سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے۔ پاکستان کی نائب کپتان منیبہ علی نے بھی کہا ہے کہ ان کی ٹیم نے سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید نہیں چھوڑی ہے۔
پیر کو نیوزی لینڈ کو ہرانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ٹاپ فور میں پہنچنے کے لیے اپنے رن ریٹ میں نمایاں بہتری لانی ہوگی جو کیویز اور انڈیا دونوں سے کم ہے۔
پاکستان کو اگر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا ہے تو اسے نیوزی لینڈ کو 54 رنز یا 56 گیندوں سے شکست دینا ہو گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منیبہ علی کا کہنا ہے کہ ’ہم جانتے ہیں کہ میدان ابھی سب کے لیے کھلا ہے۔ ہمارے پاس کل کا میچ جیتنے کا موقع ہے اور اگر ہم اچھے مارجن سے اسے جیت جاتے ہیں تو ہمارے پاس سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع ہے۔‘
کپتان فاطمہ ثنا کی واپسی سے بھی پاکستان کو تقویت ملے گی جو اپنے والد کی وفات کے بعد وطن واپس لوٹ گئی تھیں۔
آسٹریلیا سے ہارنے کے بعد بننے والی صورتحال پر انڈین کپتان ہرمن پریت کور نے اعتراف کیا کہ ’یہ ایسی چیز ہے جو ہمارے اختیار میں نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا: ’اگر ہمیں ایک اور میچ کھیلنے کا موقع ملتا ہے تو یہ بہت اچھا ہوگا لیکن دوسری صورت میں جو بھی اس کا مستحق ہے وہی ٹیم آگے جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ادھر گروپ بی میں انگلینڈ نے سکاٹ لینڈ کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی جس میں اوپنرز مایا بوچیر اور ڈینی وائٹ ہوج کی ناقابل شکست شراکت داری نے اہم کردار ادا کیا۔
لگاتار تیسری جیت سے انگلینڈ گروپ بی میں جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سر فہرست آ گیا ہے۔
انگلینڈ کا منگل کو دبئی میں کیریبیئن ٹیم کے ساتھ مقابلہ ہوگا جسے سیمی فائنل میں رسائی کے لیے یہ میچ جیتنا ہو گا۔
کپتان ہیتھر نائٹ نے ویسٹ انڈیز کے ساتھ میچ کے بارے میں کہا کہ ’ہم صرف جیتنے کی کوشش کریں گئیں بالکل اسی طرح جس طرح ہم نے (اب تک ٹورنامنٹ) تک رسائی حاصل کی ہے۔‘
سکاٹ لینڈ اور بنگلہ دیش پہلے ہی 10 ٹیموں کے اس ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔