حزب اللہ کا اسرائیلی انٹیلی جنس اور بحری اڈوں پر راکٹ حملے کا دعویٰ

حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے تل ابیب کے مضافات میں ایک انٹیلی جنس اڈے اور حیفہ کے قریب ایک ’بحری اڈے‘ پر راکٹ داغے ہیں۔

20 اکتوبر، 2024 کو جنوبی لبنان سے بالائی گلیل میں روش پنا کے مضافات میں راکٹ داغے جانے کے بعد ایک پہاڑی پر آگ بھڑک اٹھی (اے ایف پی)

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ  نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کے تجارتی مرکز تل ابیب کے مضافات میں دو مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جن میں ایک انٹیلی جنس اڈہ شامل ہے جو چند گھنٹے میں دوسری بار حملے کا نشانہ بنا۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’8200 ملٹری انٹیلی جنس یونٹ کے گلیلوت اڈے پر راکٹوں کی بوچھاڑ‘ کی گئی۔

اس سے پہلے پیر کی رات بھی اسی مقام پر حملوں کا دعویٰ کیا گیا۔ منگل کو حزب اللہ نے تل ابیب کے مضافات میں ایک اور مقام پر راکٹ داغنے کا بھی دعویٰ کیا۔

حزب اللہ نے مزید کہا کہ اس نے منگل کی صبح اسرائیل کے شمالی شہر حیفہ کے قریب ایک ’بحری اڈے‘ پر راکٹ داغے۔

اس کے فوراً بعد اس نے تل ابیب کے مضافات میں مقامات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’راکٹوں کی بوچھاڑ‘ حیفہ کے شمال مغرب میں ’ستیلا مارِس بحری اڈے‘ کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی۔

کچھ دیر پہلے تل ابیب کے مضافات میں دو مقامات پر راکٹ حملوں کا دعویٰ کیا گیا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن آج مشرق وسطیٰ کے دورے پر پہنچ رہے ہیں تاکہ امریکی صدارتی انتخاب سے دو ہفتے قبل مشکل غزہ فائر بندی کے لیے نئے سرے سے کوشش کی جا سکے۔

 

 
گذشتہ سال اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد یہ اعلیٰ امریکی سفارت کار کا مشرق وسطیٰ کا یہ 11 واں دورہ ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بلنکن نے اگست میں اسرائیل کے اپنے آخری دورے میں خبردار کیا تھا کہ یہ شاید امریکہ کی زیرقیادت فائر بندی منصوبے کے لیے ’آخری موقع‘ ہو سکتا ہے۔

یہ امریکی کوشش کامیاب نہیں ہوئی اور تب سے تنازع مزید بگڑ گیا۔ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے اور ایران پر براہ راست حملے کی دھمکی دی۔
 
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے ترجمان نے ہفتے کو کہا تھا کہ حزب اللہ کا لبنان سے لانچ کیا گیا ایک ڈرون قیصریہ کے علاقے میں واقع وزیر اعظم نتن یاہو کی رہائش گاہ پر لگا۔
 
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’حملے کے وقت اسرائیلی وزیراعظم وہاں موجود نہیں تھے اور اس حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔‘
 
اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کہا کہ لبنان سے اسرائیل کی جانب 115 راکٹ داغے گئے۔
 
اسرائیلی ایمبولنس سروس کے مطابق ان حملوں میں ایک شخص کی موت بھی ہوئی جب کہ مختلف مقامات پر پانچ افراد زخمی ہوئے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا