سعودی عرب میں واقع دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو نے پاکستان میں اپنے پہلے فیول ریٹیل سٹیشن کا افتتاح کر دیا ہے، جو کہ لاہور کے علاقے لبرٹی میں بنایا گیا ہے۔
تیل پیدا کرنے والی سعودی عرب کی سرکاری کمپنی آرامکو نے رواں سال مئی میں پاکستان میں گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ (گو) کے 40 فیصد حصص خریدنے کے عمل کو مکمل کرنے کے بعد پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر پاکستان کی فیول ریٹیل مارکیٹ میں قدم رکھ دیا تھا۔
اسی سلسلے کی پہلی کڑی لاہور میں آرامکو فیول سٹیشن کا آغاز ہے۔ تاہم اس حوالے سے آرامکو کے سیلز ایگزیکٹیو محمد اورنگزیب نے بتایا ہے کہ ’پہلے مرحلے میں 10 جبکہ مرحلہ وار 1200 پمپ پاکستان کے مختلف شہروں میں لگائے جائیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ لاہور کے بعد آئندہ چند دن میں دوسرا پیٹرول سٹیشن اسلام آباد میں شروع کیا جا رہا ہے۔
یہ آرامکو کا پاکستان کی ریٹیل مارکیٹ میں پہلا قدم ہے جو کمپنی کی حکمت عملی کے مطابق بین الاقوامی سطح پر اپنی ڈاؤن سٹریم ویلیو چین کو مضبوط کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔
رواں ماہ ہی سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری کی قیادت میں ایک اعلٰی سطح وفد نے دورہ پاکستان میں پیٹرولیم اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں 2.2 ارب ڈالر مالیت کی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے تھے۔
گو پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری، اس کو ذخیرہ کرنے، فروخت اور مارکیٹنگ جیسے کام کرتی ہے۔ یہ پاکستان کی بڑی آئل ریٹیل اور سٹوریج کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
آرامکو ظہران میں واقع بین القوامی سعودی پیٹرولیم کمپنی ہے، جس کا شمار دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔
تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کے مطابق سعودی آرامکو کے پاس خام تیل کے وسائل 270 ارب بیرل کے برابر ہیں، جب کہ یہ دنیا کی تمام تیل کمپنیوں میں سب سے زیادہ یومیہ تیل پیدا کرتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
2023 میں سعودی آرامکو کے قیام کے 90 سال مکمل ہوئے تھے۔
نیویارک سے شائع ہونے والے مشہور امریکی بزنس میگزین ’فارچیون‘ نے گذشتہ سال اگست میں ایک مضمون میں سعودی آرامکو کو دنیا کی سب سے منافع بخش کمپنی قرار دیا تھا۔
ماہر معیشت ڈاکٹر محمد شہباز نے بتایا کہ ’آرمکو کے پاکستان میں قدم رکھنے سے دنیا بھر کے سرمایہ داروں کا اعتماد بڑھے گا۔ جس طرح سعودی کمپنیوں کا آئل اینڈ گیس اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا رجحان بڑھ رہا ہے اس سے نہ صرف ملکی معیشت بلکہ عام آدمی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وسیع پیمانے پر پیٹرول ریٹیل سٹیشنز لگنے سے ہزاروں افراد کو روزگار کے موقعے اور عام شہریوں کو عالمی معیار کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔‘
شہباز کے مطابق رواں ماہ سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری کی سربراہی میں پاکستان آنے والے اعلیٰ سطحی وفد نے آئل اینڈ گیس اور توانائی سمیت کئی شعبوں میں معاہدوں کی یاداشت پر دستخط کیے تھے۔
’اس سے پاکستان میں عالمی سطح پر سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ اس کے نہ صرف ملکی معیشت بہتر ہوگی بلکہ کئی شعبوں میں ترقی کے مواقع بھی ملیں گے۔‘