پاکستان کے شہر کراچی میں جمعرات کو ایک ناکارہ مسافر بردار ایئر بس طیارہ زمینی راستے کراچی سے حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے۔
نجی ٹرانسپورٹ کمپنی ’نیو بابر کارگو موورز‘ یہ جہاز موٹر وے کے ذریعے حیدرآباد لے کر جا رہی ہے۔
اسی حوالے سے کمپنی کے مالک ہمایوں خالد نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دو ناکارہ مسافر جہاز ٹرانسپورٹ کمپنی کے حوالے کیے تھے جن میں سے ایک سکریپ جہاز ایئر بس اور دوسرا بوئنگ 737 تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ ان میں سے یہ پہلا جہاز ہے جسے مختلف حصوں میں تقسیم کرکے اس کے پر، انجن اور پہیے علیحدہ کر دیے گئے ہیں۔
’چونکہ ہمارے ساتھ ایئر فورس کی ٹیم بھی یہاں پہلے سے موجود تھی، ان کے ساتھ مل کر جہاز کو کھول کے اس اس کے پرزے علیحدہ کیے ہیں، اس میں کچھ دن لگ گئے، اب یہ ہوائی جہاز ممکن ہے کہ آج دن کی روشنی میں ہی منتقل کر دیا جائے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’یہ جہاز کراچی ایئر پورٹ کے یارڈ میں ناکارہ کھڑا تھا، اسے تربیتی مقاصد کے لیے حیدرآباد انسٹیٹیوٹ منتقل کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی بڑے جہاز کو زمینی راستے سے منتقل کرنے کا آپریشن ہو رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس عمل میں خصوصی ٹرک اور ٹرالی استعمال کی جا رہی ہیں، جبکہ طیارے کو موٹر وے پولیس کے تعاون سے کراچی سے حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ معمول کی ٹریفک سے انتہائی کم رفتار سے سفر کرے گا۔
ہمایوں نے مزید بتایا کہ ’اس طیارے تمام ایس او پیز مدنظر رکھتے ہوئے کراچی سے حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے۔‘
رواں سال ماہ ستمبر میں سعودی عرب میں بھی بڑے مسافر طیاروں کو سڑک کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا تھا، اور اس منتقلی میں پاکستانی ٹرک ڈرائیور کی مدد بھی شامل تھی۔