کراچی میں ایک محافظ نے منگل کو ایک ٹیکسٹائل مل میں کام کرنے والے دو چینی شہریوں کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں۔
چین پاکستان میں کام کرنے والے اپنے شہریوں کے لیے اکثر بہتر سکیورٹی کا مطالبہ کرتا آ رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ ماہ کراچی ہوائی اڈے کے باہر ایک خودکش کار بم دھماکے میں دو چینی شہری مارے گئے تھے۔
ہزاروں چینی بیجنگ کے اربوں ڈالر کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (سی پیک) کے لیے کام کی غرض سے پاکستان میں موجود ہیں۔
کچھ چینی فیکٹریوں میں بھی کام کرتے ہیں، جن کی درست تعداد معلوم نہیں۔
صوبائی محکمہ داخلہ کے ترجمان سہیل جوکھیو نے کہا کہ ٹیکسٹائل مل میں پیش آئے واقعے میں ملوث محافظ کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پولیس تحقیقات کر رہی ہے کہ ملزم نے فائرنگ کیوں کی۔
انہوں نے کہا کہ زخمی چینیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ماضی میں کئی بار کہہ چکا ہے کہ وہ ملک میں کام کرنے والے چینیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔