پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بدھ کو ملاقات میں مشترکہ دلچسپی کے امور بشمول علاقائی امن، دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بدھ کو رات گئے ایک بیان میں کہا کہ جنرل عاصم منیر سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ہیں اور انہوں نے ریاض کے شاہی محل میں سعودی ولی عہد سے ملاقات کی۔
بیان کے مطابق رہنماؤں نے ’علاقائی امن، دفاع اور سکیورٹی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی سمیت باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر جامع بات چیت کی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستانی فوج کے سربراہ نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ اور پاکستان کی مسلسل حمایت پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
گذشتہ ہفتے ہی پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو (ایف آئی آئی) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی اس موقع پر ان کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔
اکتوبر میں سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ اسلام آباد کے دوران دونوں ملکوں میں 2.2 ارب ڈالر کے 27 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔
گذشتہ ہفتے جب پاکستانی وزیراعظم ریاض میں تھے تو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے مفاہمت کی یاداشتوں اور معاہدوں کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34 کر دی گئی تھی۔
دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کا حجم دو ارب 20 کروڑ ڈالر سے بڑھا کر دو ارب 80 کروڑ ڈالر کر دیا گیا۔
اس دورے کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’یقین ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سمجھوتوں کی ٹائم لائن پر عمل کریں گے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی بصیرت افروز قیادت میں ہم مشترکہ اہداف حاصل کریں گے۔‘