عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط نے امید ظاہر کی ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی جلد ہی اکثریتی ووٹ کے ذریعے اسرائیل کی اس بین الاقوامی تنظیم (یو این) میں رکنیت منجمد کر سکتی ہے۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیر کو عرب اسلامک غیر معمولی سربراہی اجلاس کے بعد احمد ابوالغیط نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ مجھے یقین ہے کہ بہت ساری ریاستیں رکنیت کو منجمد کرنے کی حمایت کریں گی۔ اور یہ منجمد کرنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وژن کے تحت نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل واحد فریق ہے جو اراکین کو نکالنے اور اس میں شامل ہونے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ لیکن ہم نکالنے یا شامل ہونے کی بات نہیں کر رہے۔ ہم (رکنیت) منجمد کرنے کی بات کر رہے ہیں۔
’ہم جلد ہی جنرل اسمبلی کے اکثریتی ووٹ کے ذریعے رکنیت کے منجمد ہونے کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جو چیزوں کو صحیح جگہ پر رکھتا ہے۔‘
پریس کانفرنس کے دوران عرب لیگ کے سیکریٹڑی جنرل کے ہمراہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی موجود تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی وزیر خارجہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’دو ریاستی حل ایک سست موت مر رہا تھا لیکن غزہ کے تنازعے اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی سرگرمیوں کی وجہ سے اب دیکھتے ہیں کہ اس پر عالمی برادری کا اتفاق رائے بن رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اراکین کی کی اکثریت، حتیٰ کہ دنیا کے بڑے ملک بھی دو ریاستی حل کے پیچھے مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
’میرے خیال میں اس حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ جو ہم نے دیکھا کہ کئی ممالک نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا اور دوسرے اب سنجیدگی سے اس تسلیم کرنے پر غور کر رہے ہیں، جن میں کچھ بہت اہم ممالک بھی شامل ہیں۔‘