لاہور: پولیس اہلکاروں کی مدد سے سگے بھائی کا اغوا، ملزمان گرفتار

ایس پی سول لائنز کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مغوی کے بھائی، ان کے کزن اور اغوا میں ملوث چار پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان سے 21 لاکھ روپے تاوان کی رقم برآمد کروا لی۔

لاہور میں پولیس کے مطابق ریس کورس کے رہائشی ایک شخص نے چند پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر اپنے ہی سگے بھائی کو تاوان کی غرض سے اغوا کروایا، تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سول لائنز ڈاکٹر عبدالحنان نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ’ملزمان نے 21 لاکھ روپے وصول کر کے مغوی نعیم ساجد کو رہا کیا۔ انہیں سات نومبر کو دھرم پورہ سے انہی کی گاڑی میں گن پوائنٹ پراغوا کیا گیا تھا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’رہائی کے بعد متاثرہ شہری نے مقدمہ درج کروایا، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مغوی کے بھائی وقاص، ان کے کزن نعمان اور اغوا میں ملوث چار پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان سے تاوان کی رقم برآمد کروائی۔‘

ایس پی عبدالحنان کے مطابق: ’ملزمان نے مغوی کو اغوا کے بعد محمود بوٹی کے علاقے میں رکھا ہوا تھا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔‘

پولیس افسر نے مزید بتایا کہ ’ملزمان نے 21 لاکھ روپے تاوان لے کر مغوی کو ویلنشیا ٹاؤن کے علاقے میں چھوڑ دیا جبکہ اغوا کاروں میں لاہور پولیس کے تین اور سپیشل برانچ کا ایک اہلکار بھی شامل تھا۔‘

اغوا کی وارداتوں میں ملوث پولیس اہلکار

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں ماہ کے دوران اغوا برائے تاوان کے تین مقدمات میں 12 پولیس اہلکار ملوث پائے گئے ہیں، جب کہ ایک مقدمے میں چار اہلکار پکڑے بھی گئے۔ دوسرے دو مقدمات میں نو پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

تھانہ گرین ٹاؤن میں دو کروڑ تاوان کے لیے نوجوان کو اغوا کرنے والے انچارج انویسٹی گیشن سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو اغوا کرنے کے بعد جھوٹے مقدمے میں نامزد کیا اور رہائی کے عوض دو کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔

متاثرہ نوجوان کی والدہ نذیراں بی بی کی درخواست پر چھ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

تیسرا مقدمہ تھانہ ہڈیارہ میں ایک بیوہ خاتون نصیرہ اختر نے آٹھ نومبر کو درج کروایا، جس میں کہا گیا کہ ان کے بیٹے بلال کو نامعلوم افراد، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، نے منہالہ بازار سے گن پوائنٹ پر اغوا کرکے 30 لاکھ روپے تاوان کی رقم کا مطالبہ کیا۔ تاوان کی رقم بذریعہ وٹس ایپ اور فون پر مانگی گئی، جس کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ تاوان کی رقم نہ دینے پر مغوی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔‘

اس معاملے پر پولیس کی تفتیش جاری ہے اور ابھی تک ملزمان گرفتار نہیں ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان