ٹرمپ کی سابق معاون کی وائٹ ہاؤس میں خواتین کو تنبیہ

اولیویا ٹروئے نے لکھا: ’ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس کا صنفی تعصب پر مبنی پدر شاہی کلچر مزید پروان چڑھے گا (کیوں کہ وہاں) ایلون مسک، جے ڈی وینس، ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر، میٹ گیٹز، پیٹ ہیگسیتھ اور دیگر ’بروز‘ (برادران) اختیار یا اثر و رسوخ والے عہدوں پر موجود ہوں گے۔‘

شکاگو الینوائس میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کے تیسرے روز 21 اگست 2024 کو لی گئی تصویر میں سابق امریکی صدر مائیک پینس کی مشیر برائے قومی سلامتی اولیویا ٹروئے مرکزی سٹیج پر خطاب کر رہی ہیں (اے ایف پی)

وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی سابق عہدیدار اولیویا ٹروئے نے آنے والی انتظامیہ میں شامل خواتین کے لیے سخت وارننگ جاری کی ہے۔

اولیویا ٹروئے نے امریکی آن لائن پلیٹ فارم ’سب سٹیک‘ پر جمعرات کو لکھا: ’ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس کا صنفی تعصب پر مبنی پدر شاہی کلچر مزید پروان چڑھے گا (کیوں کہ وہاں) ایلون مسک، جے ڈی وینس، ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر، میٹ گیٹز، پیٹ ہیگسیتھ اور دیگر ’بروز‘ (برادران) اختیار یا اثر و رسوخ والے عہدوں پر موجود ہوں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹروئے سابق نائب صدر مائیک پینس کی قومی سلامتی کی مشیر رہ چکی ہیں۔

انہوں نے لکھا: ’یہ ایک خوفناک ماحول ہوگا، لیکن اپنی قدروں کے ساتھ سچی رہیں، چاہے وہ آسائش سے عاری یا غیر مقبول ہوں۔ یاد رکھیں، آپ کو ہر روز آئینے میں صرف اپنا سامنا کرنا ہے۔‘

انتظامیہ چھوڑنے کے بعد سے اولیویا ٹروئے، ٹرمپ کی کھلی ناقد بن چکی ہیں اور 2024 میں ان کی ڈیموکریٹک حریف کملا ہیرس کے حق میں مہم چلا چکی ہیں۔

اپنی پوسٹ میں اولیویا ٹروئے نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنی ساتھیوں کا دھیان رکھیں اور خبردار کیا کہ انہیں انتظامیہ میں ’مردانہ نظریات‘ اور ’لاکر روم گفتگو‘ کا سامنا ہوگا۔ مؤخر الذکر جملہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے اُس دفاع کی طرف اشارہ کرتا ہے جب انہوں نے ’ایکسیس ہالی ووڈ ٹیپ‘ کے بعد کہا کہ خواتین کو چھونے کے بارے میں ان کے شیخی بھرے الفاظ مبالغہ آمیز طنزیہ گفتگو تھی۔

ٹرمپ اور وینس کی عبوری ترجمان کیرولین لیویٹ نے دی انڈپینڈنٹ سے اس معاملے پر گفتگو میں کہا: ’یہ وقت بہت پہلے آنا چاہیے تھا کہ اولیویا ٹروئے واپس جا کر وہ کچھ کریں جو وہ اپنی ساکھ کو ٹوائلٹ میں ضائع کرنے کے عوض اپنا چہرہ لبرل ٹی وی پر دکھانے سے پہلے کر رہی تھیں کیوں کہ انہیں واضح طور پر کوئی ادراک نہیں کہ وہ کیا بات کر رہی ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’صدر ٹرمپ نے ابھی تاریخ میں پہلی خاتون چیف آف سٹاف منتخب کی ہیں اور میں سب سے کم عمر پریس سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دینے کی منتظر ہوں۔ انہوں نے کئی دیگر خواتین کو بھی اپنی کابینہ میں شامل کیا ہے اور ان کی انتظامیہ میں ہزاروں مضبوط اور خودمختار خواتین شامل ہوں گی۔ صدر ٹرمپ خواتین کو بااختیار بناتے ہیں اور جو کوئی بھی حقائق پر مبنی سوچ رکھتا ہے وہ یہ دیکھ سکتا ہے۔‘

نئی امریکی انتظامیہ کے کئی اراکین اور نامزد افراد پر خواتین کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے الزامات لگائے گئے ہیں، جن میں نامزد ڈیفنس سیکریٹری پیٹ ہیگسیتھ، ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے نامزد سیکرٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر، گورنمنٹ ایفیشنسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ایلون مسک اور اٹارنی جنرل کے لیے نامزد لیکن بعد میں دستبردار ہونے والے میٹ گیٹز شامل ہیں۔ ان سب نے الزامات کی تردید کی ہے اور ان الزامات سے متعلق کسی پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

ایک جیوری نے ٹرمپ کو فیشن میگزین ایل (Elle) کی سابق کالم نگار ای جین کیرول کے خلاف جنسی زیادتی کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین